راجوری// ضلع راجوری میں اسکولی وردیوں کی تقسیم کے معاملہ میں لوگوں نے محکمہ تعلیم پر لا پرواہی کا الزام عائد کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم آٹھویں جماعت تک طلبہ و طالبات کو دو عدد سلائی شدہ وردیاں فراہم کرنے کے لئے فنڈز اسکولوں کے سربراہان کے کھاتوں میں ڈالے گئے ہیںلیکن محکمہ کے ضلع سطح کے افسران نے ٹیم تشکیل دی گئی جس نے اسکولوں میں وردیاں فراہم کرنے کا عمل شروع کیا جس میں پانچ ماہ کی تاخیر سے طلبہ و طالبات، میں وردیاِں تقسیم نہ کی گئیں۔ جسکی وجہ سے طلبہ و طالبات کے ماپ میں کافی اضافہ ہواہے۔سرکڑی سکولوں میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کے والدین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم کی لا پرواہی کی وجہ سے وردیوں کی تقسیم میں تاخیر ہوئی ہے۔ جمعرات کے روز مڈل اسکول چھپراں ڈار، میں تقسیم کی گئی وردیوں پر والدین میں ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ جو وردیاں طلبہ و طالبات میں فراہم کی گئی ہیں جو بچوں کے ماپ کے مطابق نہیں ہیں۔ اس ضمن میں زونل ایجوکیشن آفیسر تھنہ منڈی عبدالقیو م ندوی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ چیف، ایجوکیشن راجوری نے افسران کی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے وردیوں میں استعمال ہونے والے کپڑے کا تعین کیا۔اور، پونچھ کی ایک نجی فرم کے ساتھ اگری منٹ کیا گیا۔ جس کمپنی نے دہلی سے یہ وردیاں سلوائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کی طرف سے 400 روپے میں دو وردیاں فراہم کی جائیں گی جو سلائی شدہ ہوں گی اسکے علاوہ طالبات کے لئے دوپٹہ بھی فراہم کیا جائے گا۔ انہوں۔نے کہا کہ محکمہ تعلیم کا کمپنی کے ساتھ جو اگری منٹ ہوا ہے ۔انہوں نے مزیدکہا طلبہ و طالبات کے ماپ کے مطابق وردیاں تقسیم ہوںنگی تب ٹھیکیدار کوبقایارقم کی ادائیگی کی جائے گی۔
سرکاری سکولوں میں وردیوں کی تقسیم کاری میں تاخیر
