سرکاری درسی کتابوں کی کالابازاری

 راجوری // سرکاری درسی کتابوں کی کالابازاری کا معاملہ طشت از بام ہونے کے بعد راجوری کے تمام پندرہ تعلیمی زونوں کے سٹوروںسے کتابیں ضبط کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے جبکہ پچھلے تین سال کا ریکارڈ بھی ضبط کرلیاگیاہے ۔راجوری پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف ایجوکیشن افسر راجوری چوہدری لعل حسین نے بتایاکہ اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ کیسے سرکاری درسی کتابوں کی کالابازاری ہوئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ دو روز قبل سرکاری کتابوں کے پرائیویٹ اسکولوں میں فروخت کئے جانے کا معاملہ سامنے آیا جس پر انتظامیہ نے چھاپہ ماری کا سلسلہ شروع کیا ہے اور اس دوران 64پرائیویٹ اسکولوں سے کئی کتابیں ضبط کی گئی ہیں جو سرکاری اسکولوں میں بچوں میں مفت تقسیم کی جانی تھی ۔ چیف ایجوکیشن آفیسر نے مزید بتایا کہ ضلع انتظامیہ کے تعاون سے آئندہ دنوںمکمل تحقیقات کے بعد ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری کتابوں کی کالابازاری یا تو زونل دفاتر سے کی گئی ہے یاپھر اسکول بورڈ ملازمین کی ملی بھگت سے اور تحقیقات میں ان سبھی باتوں کا بغور جائزہ لیاجائے گا۔انہوںنے بتایاکہ ایک دو دن میں رپورٹ پیش کردی جائے گی اور اس معاملے میں ملوثین کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تین روز قبل محکمہ تعلیم نے ایک شکایت ملنے پر تھنہ منڈی زون میں چھاپہ مارکر ایک کتب فروش سے سرکاری درسی کتابیں برآمد کیں جس پر کیس درج کرکے تحقیقات شرو ع کی گئی اور پھر بعد میں لگائے جانے والے چھاپوںمیںبڑے پیمانے پر کتابیں ضبط کی گئی ہیں ۔