سرینگر//وادی میںسرمائی تعطیلات کے بعد ہفتہ کو کھلی دھوپ کے بیچ سبھی سرکاری ونجی اسکولوں اور کالجوں میں تعلیمی سرگرمیاںبحال ہونے سے سکولوں کی رونق لوٹ آئیتاہم کشید ہ حالات کے پیش نظر جنوبی کشمیر میں کل بھی تعلیمی ادارے بند رہے۔ 2017میں موسم سرما کی شروعات کے ساتھ ہی وادی سرد ترین لپیٹ میں آگئی تھی اور تھہٹھرتی سردی و یخ بستہ ہوائوں کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے گذشتہ سال ماہ دسمبر سے تمام تعلیمی ادارے بند رہنے کا علان کیا تھاچنانچہ کم و بیش اڑ ھا ئی ماہ کی تعطیلات کے بعدہفتہ کو تقریباً تمام سرکاری وغیر سرکاری تعلیمی ادارے دوبارہ کھل گئے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ یہ اسکول یکم ما رچ کو کھلنے والے تھے تاہم شوپیاں ضلع میں فوج کے ہاتھوں دو جنگجوئوں اور چار شہریوں کی ہلاکت کے پیش نظرمڈل سطح کے سکولوں کو جمعہ تک بند کیا گیا تھا البتہ امکانی احتجاج کے پیش نظر ہفتہ کو بھی جنوبی کشمیر کے تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا اور اب جنوبی کشمیر کے تمام اضلاع کے تعلیمی ادار ے سوموار کو کھل جائیں گے البتہ شمالی اور وسطی کشمیر میں موجود تمام سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی ادارے کھل گئے۔ صبح سویرے رنگ برنگی وردیوں میں ملبوس بچوں کو کتابوںکے بستے اٹھائے ہوئے اسکولوں کا رخ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ جس سے شہر و دیہات میں سرمائی تعطیلات کے بعد پہلی بار رونق واپس لوٹ آئی ہو۔ کھلی دھوپ کے بیچ سکول کھلنے کے پہلے روز اکثر والدین بچوں کو چھوڑنے خودا سکول تک گئے اور اْنہوں نے بچوں کی اْنگلیاں پکڑ رکھی تھیں جبکہ مختلف مقامات پر بھی والدین اور سکولی طلبہ وطالبات کی بھاری بھیڑنظر آئی جو اپنے اسکولوں کی گاڑیوں کا انتظار کررہے تھے۔اسکول کھلنے کے بعد تعلیمی اداروں کے باہر بھی طلباء وطالبات کی غیر معمولی گہما گہمی نظر آئی اور خاص طور پر شہر کے بازاروں اور سڑکوں پر نئی رونق دیکھنے کو ملی۔ صبح سے اسکول جانے والے طلبہ و طالبات کا فی خوش دکھائی دے رہے تھے اور ان میں کافی جوش وخروش پایا جا رہا تھا ۔کئی بچوں کا نیا ایڈمشن ہوا ہے جو زیادہ پر جوش نظر آرہے تھے ۔