Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

سرحدی مکین ناکہ بندی کے شکنجے میں!

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: June 22, 2017 9:28 pm
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 سرحدی خطے کے عوام کو ہمیشہ سے ہی مشکل حالات میں زندگی بسر کرناپڑتی ہے اور جنگ ہو یا عام حالات ان کو آزادی سے نہیں رہنے دیاجاتا۔تاہم گزشتہ کچھ مہینوںسے ان کا جینا حرام ہوکر رہ گیاہے ۔ نہ انہیں گھروں کے اندر سکون حاصل ہے اور نہ ہی گھر وںکے باہر چین کی زندگی میسر ۔ہندوپاک سرحدی کشیدگی کی وجہ سے حالیہ کچھ عرصہ میں ان لوگوں کوبے پناہ مشکلات کاسامناکرناپڑاہے اور ابھی یہ مشکلات کم نہ ہوئی تھیں کہ فوج کی طرف سے ان کا قافیہ حیات مزید تنگ کردیاگیاہے ۔پونچھ کے بالاکوٹ سیکٹر میں فوج نے سرحدی آبادی پر اس قدر پابندیاں عائد کردی ہیں کہ انہیں تار بندی کے اندر اپنی زمینوں میں جانے تک بھی اجازت حاصل نہیں ۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ تقسیم ریاست کے بعد کھینچی گئی خونی لکیر کے سبب خاندانوں کے خاندان تقسیم ہوئے جس کے بعد دفاعی مقاصد کے تحت ایل او سی پرتار بندی کی گئی  جس کے اندر  بڑ ے پیمانے پر لوگوں کی زیر کاشت زمینیں بھی آگئیں۔پہلے ان لوگوںکو اس تار بندی کے اندر دن کے وقت فوج کی اجازت سے جانے دیاجاتاتھا اور ان کے مال مویشی بھی تاربندی کے اندر واقع چراگاہوں میںچرنے کےلئے جاتے تھے لیکن اب فوج نے اس سلسلہ پر پابندی عائد کردی ،جس کی وجہ سے یہ لوگ عملی طو پر گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ وجہ یہ ہوئی کہ گزشتہ دنوں تار بندی کے اندر سے ایک نوجوان منشیات کے ساتھ پکڑاگیا جس کے بعد فوج نے لوگوںپر نئی پابندیاں عائد کردیں ،جس سے لوگوں کو زبردستپریشانی کا سامناہے ۔مذکورہ نوجوان کو دو کلو ہیروئن کے ساتھ پکڑ کر پولیس کے حوالے کیاگیا۔لگ بھگ ایک سال قبل بھی بالاکوٹ میں فوج کی طرف سے اسی طرح کی پابندی عائد کردی گئی تھی لیکن پھر سیول انتظامیہ نے مداخلت کرکے لوگوں کو اپنی زمینوں تک جانے کی اجازت دلوائی ۔اگرچہ اس بار بھی یہ معاملہ سیول انتظامیہ کے نوٹس میں لایاگیاہے لیکن ابھی تک کوئی اقدام نہیں کیاگیا اور صرف یقین دہانیاں کی جارہی ہیں ۔بالاکوٹ کے ترکنڈی ،بھروتی، کانگا،دتوٹ،دھراٹی، پنجنی، سوہالہ،ڈبی وغیرہ علاقے ایسے ہیں جہاں کے لوگ تار بندی کے زخم روزانہ ہی سہتے چلے آرہے ہیں ۔پونچھ سے لیکرکیرن کرناہ تک حد متارکہ پر بس رہی آبادی کی زندگی قیدیوں کی مانند ہے ۔ خاص کر تاربندی کے اندر رہ رہے لوگوں کی زندگی اجیرن بنی ہوئی ہے، جو نہ ہی تو کسی کوشادی کی تقریب میں بلاسکتے ہیں اور نہ ہی ان کے گھر میں کسی کی موت ہوجانے پر کوئی تعزیت پرسی کیلئے آسکتاہے ۔اگرچہ دن کے اوقات میں فوج رشتہ داروں کو ان تک رسائی دے دیتی ہے لیکن رات کے وقت اُن پر کوئی افتاد بھی آئےتو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوتا۔یہ بات باعث تکلیف ہے کہ یہ لوگ اپنے رشتہ داروں کورات کے وقت پناہ نہیں دے سکتے ۔دو سال قبل پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں رہ رہا ایک بھائی اپنے دوسرے بھائی سے ملنے بالاکوٹ آیا تاہم وہ اپنے رشتہ داروںسے دن کے وقت ہی ملاقات کرپاتاتھااور رات کو اسے مجبوراًنہ چاہتے ہوئے بھی تاربندی کے باہر کسی غیر کے گھر جاکر رہناپڑتاتھا ۔نہ جانے اس طرح کے کتنے واقعات ہیں جو سرحدی عوام کے مصائب و آلات کو بیان کرتے ہیں ۔فوج کی طرف سے سرحدی مکینوں پر کی گئی ناکہ بندی قابل تشویش ہے اوراس معاملے میں ریاستی حکومت کوفوری طور پر مداخلت کرکے فوجی حکام سے معاملہ اُٹھانا چاہئے ۔اگر یہ لوگ ریاست کی شہری ہیں تو انہیں آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق حاصل ہونا چاہیئے اور انہیں اپنے کھیتوں میںجانے کی اجازت حاصل ہونی چاہئے ۔تاکہ وہ کاشت کاری کے ذریعہ اپنے لئے دو وقت کی روٹی کا گزارہ کرنے کے لائق ہوسکیں۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جموں کوٹ تا کوٹلی کالابن سڑک خستہ حال | نصف درجن پنچایتیں مشکلات کا شکار | نالیوں کی عدم دستیابی سے لوگوں کی زرعی زمینیں تباہ محکمہ پر مقامی عوام کا اظہارِ برہمی
پیر پنچال
کشتواڑ میںندی نالوں کے قریب جانے پرپابندی عاید | مغل میدان میں پولیس لاٹھی چارج میں کئی افراد زخمی
خطہ چناب
منوج سنہا کی سرحدی گائوں چنگیہ ارنیا میں داتی ماں دیوا ستھان پر حاضری | سرحدی علاقےدفاع کی پہلی لائن مرکزی حکومت سرحدی علاقوں کی جامع ترقی کے لئے پُرعزم :لیفٹیننٹ گورنر
جموں
شدید گرمی کی لہر | یورپ میںخطرے کی گھنٹی
بین الاقوامی

Related

اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025
اداریہ

! سگانِ شہر سے انسانوں کو بچائیں

July 1, 2025
اداریہ

کرتب بازی یا موت سے پنجہ آزمائی؟

June 30, 2025
اداریہ

! شائد یہ خواب کبھی حقیقت بن جائے

June 29, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?