بارہمولہ//سرینگر میں قائم فوج کی 15 ویںکور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے کا کہنا ہے کہ کشمیر میں صورتحال بہت اچھی ہے اور لوگ بھی بہت خوش ہیں۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز بونیار اوڑی میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرنے کے دوران کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سرحدوں پر’ معمولی شرارتیں‘ چلتی رہیں گی، تاہم گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، ہم کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ کشمیر کے لوگوں نے علیحدگی پسندوں کی چالوں کو سمجھ لیا ہے اور اب وہ ان کے ساتھ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا’’صورتحال بہت اچھی ہے، سرحد پر جب اچھی صورتحال ہو گی تو اندر بھی اچھی ہی ہو گی، یہاں سیاحت چل رہی ہے اور ہوٹلوں میں جگہ ہی نہیں ہے ‘‘۔ان کا مزید کہنا تھا’’کشمیر میں لوگ خوش ہیں، انہوں نے علیحدگی پسندوں کی چالوں کو سمجھ لیا ہے اب مشکل سے ہی یہاں کوئی ان (علیحدگی پسندوں) کے ساتھ ہے ‘‘۔موصوف لیفٹیننٹ جنرل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سرحد پر نوک جھونک ہوتی رہتی ہے لیکن ہم کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔انہوں نے کہا’’سرحد پر کیا ہو رہا ہے جموں و کشمیر کے لوگوں کو اس کے لئے پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے ‘‘۔قبل ازیں ، کور کمانڈر نے کشمیر کے 10 آرمی گڈ ویل سکولوں میں ڈیجیٹل کلاس رومز کا افتتاح کیا۔زندگی کے تمام شعبوں میں ٹیکنالوجی کے آغاز اور اثرات کے ساتھ ، ہندوستانی فوج نے آرمی گڈ ویل اسکولوں میں موجودہ سیکھنے اور تدریس کی تکنیکوں میں جدید تبدیلیاں بھی شامل کی ہیں۔اس طرح کی ایک کوشش میں انڈین آرمی نے پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (پی جی سی آئی ایل)کے ساتھ مل کر بارہمولہ ، کپوارہ ، بانڈی پورہ اور اننت ناگ اضلاع میں کشمیر ڈویژن کے 10 آرمی گڈول سکولوں میں کلاس رومز کو اپ گریڈ اور ڈیجیٹلائز کرنے کا ایک منصوبہ شروع کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں 128 کلاس رومز کو سمارٹ کلاسز میں تبدیل کرنا شامل ہے ، جو کہ تدریسی عمل میں انقلاب برپا کرے گا۔کل 28 میں سے سولہ آرمی خیر سگالی اسکولوں کو ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ باقی 12 کو بھی ڈیجیٹل کیا جائے گا ، تاکہ وادی کشمیر کے ان اسکولوں میں پڑھنے والے تمام بچے جدید تدریسی تکنیک کے فوائد سے لطف اندوز ہو سکیں۔