یروشلم// اسرائیلی پولیس نے حالیہ مظاہروں کے بعد یروشلم میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کو دیکھنے والی اسلامی اتھارٹی کے سربراہ کو گرفتار کرلیا۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلامک وقف کے ایک سینئر رکن مہدی عبدالہادی نے ان کی گرفتاری کی تصدیق کی کہ پڑوسی ملک اردن کی جانب سے تقرر کیے گئے عالم شیخ عبدالعظیم سلحب کو اتوار کی صبح گرفتار کیا گیا۔ خیال رہے کہ جمعہ کو فلسطینی مظاہرین نے مسجد اقصیٰ کمپاؤنڈ کے حصے میں احتجاج کیا تھا جسے 2003 میں اسرائیل نے بند کردیا تھا کیونکہ یہ ایک گھر 'ورثہ سے متعلق تنظیم' کا تھا جس کے مبینہ طور پر داعش سے روابط تھے۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے عہدیدار پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے بند حصے میں آنے کی دعوت دے کر حساس جگہ کی حیثیت تبدیل کرنے کی کوشش کی۔ یاد رہے کہ مسجد اقصیٰ کا کمپاؤنڈ مسلمانوں کے لیے تیسری مقدس جگہ ہے جبکہ یہودی اسے اپنی مقدس جگہ کہتے ہیں اور ٹیمپل ماؤنٹ کے طور پر اس کا حوالہ دیتے ہیں۔ خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نہ صرف گرفتاریوں کا عمل جاری ہے بلکہ صہیونی فوج فلسطینیوں پر ظلم و ستم بھی کرتے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور شیلنگ سے ہزاروں فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔