سرینگر//کشمیری زبان کے نامور ادیب، شاعر، ڈراما نگار اور مُصوِرسجود سیلانی کو کل یہاں منعقدہ تقریب میں شایانِ شان خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔ یہ تقریب اکیڈیمی کے صدر دفتر واقع لال منڈی سرینگر میں منعقد ہوئی جس کی صدارت دور درشن کیندر کے سابق سربراہ شبیر مجاہد نے کی جبکہ سرینگر دور درشن کے موجودہ سربراہ گلاب الدین طاہر، سجود سیلانی کے فرزند شوکت شہری، کالی داس تھیٹر کے صدر عیاش عارف اور اکیڈیمی کے چیف ایڈیٹر محمد اشرف ٹاک بھی ایوانِ صدارت میں موجود تھے۔ تقریب کا آغاز سجود سیلانی کی روح کے ایصالِ ثواب کے لئے فاتحہ خوانی سے ہوا۔ مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے اکیڈیمی کے چیف ایڈیٹر محمد اشرف ٹاک نے کہا کہ سجود سیلانی کو قدرت نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا تھا۔وہ بیک وقت شاعر، قلمکار، ڈراما نویس، اداکار اور مُصور تھے اور انہوں نے ہماری ثقافتی روایات کی جی جان سے آبیاری کی۔تقریب میں دور درشن سرینگر کی طرف سے تیار کردہ دستاویزی فلم ’’ قدآور‘‘ پیش کی گئی۔ تقریب میں جن شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اُن میں مشتاق احمد مشتاق،بشیر دادا، طارق جاوید، یوسف شہناز،ضمیر عشائی،عبدالمجیدخان،نثار نسیم،شکیل الرحمان شامل ہیں۔ شوکت شہری نے بطورِ فرزند اپنی کئی یادوں کو سرتازہ کیا۔ دوررشن کیندر کے سربراہ گلاب الدین طاہر نے سجود سیلانی کی دور درشن کے ساتھ وابستگی اور اُن کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی۔ عیاش عارف نے سجود سیلانی کو ایک باصلاحیت اور باوصف شخصیت قرار دیتے ہوئے اُن کے کام کو یکجا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ شبیر مجاہد نے سجود سیلانی کو ایک تحریک قرار دیا، جنہوں نے مختلف شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔تقریب میں سجود سیلانی کے مداحوں کی ایک بھاری تعداد موجود تھی۔ جن میں مشتاق علی احمد خان، شفیق قریشی، امدا د ساقی، مشتاق احمد بالا، یوسف شاہین، مشتاق احمد وانی،مشتاق احمد وانی، منظور احمد میر، شیخ حنیف، اشرف دلدار، گلفام بارجی، الطاف حسین، ساحل ڈار، خورشید میر، شہزاد بشیر، شوکت احمد ماگرے، حکیم جاوید، بشیر قادری، عبدالمجید وانی، حسن جاوید، فرحت صدیقی، جمیل انصاری، ارشد نوشہری قابلِ ذکر ہیں۔ تقریب کی نظامت کے فرائض اکیڈیمی کے اسسٹنٹ ایڈیٹر ڈاکٹر گلزار احمد نے انجام دئے جبکہ محمد اشرف ٹاک نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔