پونچھ//ضلع پونچھ کے حلقہ پنچایت سنگیوٹ میں دس سال سے سرکاری طبی مرکز کی عمارت کا کا م جاری ہے جو مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے جبکہ اس عمارت کی تعمیرات مکمل نہ ہونے کی وجہ سے عام شہری طبی سہولیات سے محروم ہیں۔سرکاری طبی مرکزسنگیوٹ کی عمارت کا تعمیراتی کام 2010میں شروع کیا گیا تھا اب تک اس عمارت کے لئے لاکھوں روپے واگزار بھی ہو چکے ہیں لیکن عمارت کا کام پھر بھی مکمل نہیں ہو رہا ہے۔مقامی سرپنچ مختیاز خان نے بتایا کہ یہ طبی مرکز دو پنچایتوں کی تقریبا 6 ہزار عوام کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے لئے تعمیر کی جارہاہے۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا لیکن نہ جانے اس عمارت کا کام مکمل کیوں نہیں ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ علاقہ کے مریضوں کودور دراز جا کر اپنا علاج معالجہ کروانا پڑتا ہے۔انہوں نے متعلقہ محکمہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طبی مرکز کو وہ سونے کی کان کی طرح استعمال کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اب تک اس عمارت کے کئے کم و پیش ایک کڑوڑ روپئے واگذار ہوئے ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ عمارت پر لینٹر بھی نہیں پڑ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ رقومات کہاں خرچ کی گئی اس کا کوئی جواب دینے والا نہیں۔انہوں نے کہا کہ عمارت کا جو ڈھانچہ بنایا گیا ہے وہ بھی اب خستہ ہو رہا ہے جبکہ عمارت کے اندر جھاڑیا ں اگنا شروع ہو گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سنگیوٹ کے کئی وفود اس حوالے سے تحصیل سطح اور ضلع سطح کے افسروں سے ملاقی ہو کر اس حوالے سے بات کر چکے ہیں لیکن افسران کی یقین دہانی کے علاوہ ان کے ہاتھ کچھ نہیں آیا۔انہوں نے بتایا کہ اب انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو بھی ایک تحریری یادشت روانہ کی ہے امید ہے کہ وہ اس سلسلہ میں ضرور کاروائی کروائیں گے کہ آخر یہ چھوٹی سی عمارت دس سال بعد بھی مکمل کیوں نہیں ہو سکی۔انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر لیفٹیننٹ گورنر ایس کے سنہا نے بھی کاروائی نہ کی تو وہ لوگ احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے۔