سرینگر// 2018میں انسداد رشوت ستانی ادارے ویجی لنس نے82کیسوں کا انداراج عمل میں لایا جو زیر تحقیقات ہیں۔سال گزشتہ انسداد رشوت ستانی ادارے نے کشمیر میں35جبکہ جموں میں47 کیسوں کا اندراج کیاجوکہ تمام مختلف تحقیقاتی مراحل میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ کیس محکمہ مال،پولیس، بلدیاتی اداروں،جنگلات،امور صارفین و عوامی تقسیم کاری،عدالتی عملے،آب رسانی، افزائش بھیڑ، یونیورسٹی، ایکسائز، ایس ایس آر بی،جیکفیڈ،تعمیرات عامہ، صحت کے ملازمین کے خلاف درج کئے گئے۔ ویجی لنس ذرائع نے کہا کہ پٹواری سے لیکر سپیشل سیکریٹری اور پولیس اہلکاروں سے لیکر ایس ایچ ائو تک اس فہرست میں شامل ہیں،جبکہ ہتھیار فراہم کرنے کی لائسنسوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنروں کے خلاف بھی کیس درج کئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الوقت ویجی لنس میں314کیسوں کا اندراج کیا گیا ہے،جن میں جموں میں168اور کشمیر میں146شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سال گزشتہ ویجی لنس نے محکمہ افزئد بھر و جانور کے سپیشل سیکریٹری کے خلاف ایک کیس سرکاری عہدے کا ناجائز استعمال کرنے سے متعلق درج کیا،جو کہ زیر تحقیقات ہیں،جبکہ چیف انجینئر’’ یو ای ای ڈی‘‘ اور ائے آرٹی ائو شوپیاںکے خلاف غیر متوازن اثاثے جمع کرنے کے علاوہ رینج افسر سوشل فارسٹری کے خلاف سرکاری عہدے کا ناجائز استعمال کرنے پر کیس درج کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس فہرست میں کئی زونل ایجوکیشن افسران بھی شامل ہیں۔