سرینگر //موسم کے خشک رہنے کے سبب کشمیر وادی میں شدید ترین سردی پڑ رہی ہے اور دسمبر کے مہینے میں گذشتہ رات سرینگر میں چھٹی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جس دوران کم سے کم درجہ حرات منفی 6سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ۔وادی کشمیر میں مطلع صاف رہنے کی وجہ سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے مزید نیچے گر جانے سے سردی میں شدت آگئی ہے۔محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ 3جنوری تک سردی میں اضافہ ہوگا جس کے بعد موسم کروٹ لے گا اور 5جنوری تک درمیانہ اور بھاری برفباری کا امکان ہے۔ اس دوران موسم ٹھنڈا رہنے کے نتیجے میں سردی کی شدت میں بدستور گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتایا کہ شہر سرینگر میں 31دسمبر اور یکم جنوری کی درمیانی رات رواں موسم کی چھٹی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جس دوران کم سے کم درجہ حرات منفی 6سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ نے بتایا کہ نئے سال کی آمد کی شب درجہ حرات منفی 6.4ڈگری ریکارڈ کیا گیا ۔اس سے قبل 19اور20 دسمبر کی درمیانی رات شہر میں درجہ حرارت منفی 6.2،18اور19 دسمبر کی درمیانی رات منفی 6.6 ،16اور17 دسمبر کی درمیانی رات منفی6.4اور 17اور18 دسمبر کو منفی 6.0 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس طرح سرینگر میں یہ چھٹی رات تھی جس دوران کم سے کم درجہ حرات منفی 6سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا ۔محکمہ موسمیات کا جنوری میں سردی کے ریکارڈ کے بارے میں کہنا ہے کہ 14جنوری 2017میں منفی درجہ حرارت منفی6.8، ریکارڈ کیا گیا ہے۔14جنوری 2012کو منفی 7.8رہا جبکہ 31جنوری 1893میں درجہ حرارت منفی 14.4ریکارڈ کیا گیا ہے۔محکمہ موسمیات کے ترجمان نے بتایا کہ گذشتہ رات وادی کے دیگر علاقوں میں بھی سخت ترین سردی پڑی ۔سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 7.8ڈگری سلسیش ،سیاحتی مقام گلمرگ میں منفی 9.0ڈگری سلسیش ،قاضی گنڈ میں منفی 5.7 ،کپوارہ میںمنفی 5.6 ، کوکرناگ میں منفی7.8ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا ہے ۔اُدھر لداخ میں بھی سخت سردی سے لوگوں کا برا حال ہے لداخ کے کرگل علاقے میں کم سے کم درجہ حرات 17.4ڈگری سلسیش اور لیہہ میں 17.0ڈگری سلسیش درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ۔درجہ حرارت میں کافی حد تک گراوٹ آنے سے صبح اور شام پانی کے نل جم جاتے ہیں جبکہ مشہور ڈل جھیل سمیت وادی کے دیگر آبی ذخیرے بھی جم گئے ہیں۔