جموں / ساتویں پے کمیشن کی فوری واگذاری کو لیکر مسلسل پانچ روزتکجموں اور سرینگر میں احتجاجی دھرنے کے بعد رہبر تعلیم اساتذہ نے بدھ وار 5 ستمبر کو یوم اساتذہ کو یوم سیاہ کے بطور منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہاں جاری ایک پریس بیان کے مطابق رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کے چیرمین فاروق احمد تانترے نے کہا ہے کہ اْنہوں نے پانچ ستمبر کو پورے ملک میں منائے جانے والے یوم اساتذہ کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے – اْنہوں نے کہا ہے کہ ریاست کے چالیس ہزار اساتذہ گذشتہ چار مہینوں سے اپنی اس جائز مانگ کو لیکر سڑکوں پر ہیں لیکن سابقہ سرکار سے لیکر موجودہ گونر انتظامیہ تک اس بارے میں ابھی تک کو ئی بھی اعلان نہ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے اساتذہ ذہنی پریشانیوں میں مبتلاء ہو گئے ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ ان چالیس ہزار اساتذہ کو آج تک ریاست کے دیگر ملازمین کی طرح ہر طرح کی مراعات فراہم کی گئیں ،سروس بکس بنائی گئی ،ٹائم باونڈ پرموشن کے علاوہ پانچویں اور چھٹے پے کمیشن کے بھی نوازا گیا لیکن اچانک ساتویں پے کمیشن کو روک کر ریاست کے تمام اساتذہ کو پریشانیوں میں مبتلاء کر دیا ہے۔ اْنہوں نے کہا ہے کہ وہ کوئی اضافی مطالبہ سرکار سے نہیں کر رہے ہیں بلکہ جو اْن کا جائز حق روکا گیا ہے اسے فوری طور واگذار کر نے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ فورم چیرمین نے کہا ہے کہ کئی بار کی گذارشات کے باوجود اس معاملے میں ابھی تک کوئی بھی اعلان نہ کر پائی ہے۔اْنہوں نے کہا ہے کہ پانچ اکتوبر کو ریاست کے تمام خطوں سے اساتذہ کالے کپڑوں اور کالے بینڈ کے ساتھ یوم اساتذہ کو بطور یوم سیاہ منائیں گے۔