سرینگر//لکشدیپ کے ایڈمنسٹریٹر دنیشور شرما ، جو جموں و کشمیر کے سابق مرکزی رابطہ کارتھے اور انٹلیجنس بیورو (آئی بی) کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے تھے ، کا جمعہ کو انتقال ہوگیا۔کے این ایس کے مطابق شرما کا علاج چنئی کے ایک اسپتال میں چل رہا تھا۔ لکشدیپ کے منتظم دنیشور شرما نے ہندوستان کی پولیسنگ اور سیکورٹی ا مورمیں دیرپا خدمات انجام دیئے ۔انہوں نے اپنے پولیس کیریئر کے دوران انسداد دہشت گردی اور شورش کے متعدد آپریشنز میں حصہ لیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے شرما کی موت پر تعزیت کرتے ہوئے ٹویٹ کیا،’’شرما کو گذشتہ سال اکتوبر میں لکشدیپ مرکزی خطے کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا گیا تھا‘‘۔ ہندوستانی پولیس سروس (آئی پی ایس) کے ایک افسر ، شرما کا تعلق کیرالا کیڈر سے تھا اور انہوں نے1979 میں پولیس فورس جوائن کیا تھا۔انہوں نے 2014 میں آئی بی کے25 ویں ڈائریکٹر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ شرما کو 1997 میں باکمال خدمات کے لئے ممتاز ہندوستانی پولیس میڈل سے نوازا گیا تھا اور اس کے بعد 2003 میں صدر پولیس کا تمغہ برائے خدمات سرانجام دیا گیا تھا۔دنیشور شرما کو مرکزی حکومت نے جموں وکشمیر کے لئے مرکزی رابطہ کار کی حیثیت سے بھی مقرر کیا تھا ۔ادھر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے لکشدیپ کے ایڈ منسٹریٹر دنیشور شرما کی وفات پر اپنے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیشور شرما کی موت سے مجھے بہت دکھ ہوا۔ آنجہانی ایک قابل منتظم تھے جنہوں نے قوم کی خدمت کے لئے پوری محنت اور لگن کے ساتھ کام کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مرحوم کی روح کے ابدی سکون کے لئے دعا کی اور سوگوار کنبے کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ ادھر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے دنیشور شرما ایڈمنسٹریٹر لکشدیپ اور سابق ڈائریکٹر انٹلی جنس بیوروکے اِنتقال پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔اپنے تعزیتی پیغام میں مشیر خان نے انہیں ایک قابل منتظم قرار دیا ۔انہیں قومی سلامتی اور دیگر امور میں انتھک خدمت کے لئے پورے ملک میں سراہا جاتا ہے ۔ مشیر نے مرحوم کی روح کے دائمی سکون کے لئے دعا کی اور سوگوار کنبے کے ساتھ گہری ہمدردی کا اِظہار کیا ہے۔ دریںاثنا سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ نے لکش دیپ کے ایڈمنسٹریٹر اور جموں و کشمیر کے لئے مرکزی حکومت کے سابق مذاکرات کار دنیشور شرما کی موت پر دکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔محبوبہ مفتی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا،’’دنیشور شرما جی کی اچانک موت سے مجھے دکھ اور صدمہ پہنچا ہے۔ وہ ایک شریف النفس انسان تھے۔ انہوں نے بحیثیت مذاکرات کار لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کی کافی کوششیں کیں‘‘۔عمر عبداللہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا،’’دنیشور شرما ایک عقلمند اور سمجھدار انسان تھے جنہوں نے کشمیر کو بخوبی سمجھا تھا۔ بدقسمتی سے وہ ایک ایسی حکومت کے مذاکرات کار تھے جو لوگوں کو سننے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ لیکن ان کی کوششیں اور اہلیت قابل سراہنا ہیں۔ ان کے فوت ہو جانے کی خبر سن کر دکھ ہوا‘‘۔