پیرس // فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی کو کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر 3 سال قید کی سزا سنادی گئی، اس سزا مستقبل میں ان کے سیاسی مقاصد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ فرانسیسی عدالت کی جانب سے نکولس سرکوزی کو سنائی گئی سزا میں دو سال معطل شدہ سزا شامل ہے جبکہ ایک سال قید کی سزا کو بھی تبدیل کرکے نان کسٹڈیل کردیا جائے گا جس کا مطلب ہے کہ وہ اپنی سزا کا عرصہ جیل میں نہیں گزاریں گے۔ کیس کی سماعت کرنے والے جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ان کیجرائم سے عوامی اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے۔ فرانس کے 2007 سے 2012 تک صدر رہنے والے نکولس سرکوزی پر جج گِلبرٹ ازیبرٹ کو اپنی سیاسی جماعت ریپبلیکینز کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کی خفیہ معلومات کی فراہمی کے بدلے موناکو میں اعلیٰ عہدے کی پیشکش کرکے رشوت دینے کی کوشش کا الزام تھا۔ تفتیش کاروں نے اس خفیہ فون لائن کو وائر ٹیپ کیا تھا جس سے سابق فرانسیسی صدر، گِلبرٹ ازیبرٹ اور اپنے وکیل تھیری ہرزوگ سے رابطہ کیا کرتے تھے۔ ابتدائی طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ نکولس سرکوزی اس سزا کے خلاف اپیل دائر کریں گے یا نہیں۔ ان کے حوالے سے امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ آئندہ سال صدارتی انتخاب میں ایمانوئل میکرون کے مدمقابل ہوں گے۔ واضح رہے کہ نکولس سرکوزی سے قبل جیکس شیراک پر بھی 2011 میں الزام ثابت ہوا تھا، تاہم انہیں معطلی کی سزا دی گئی تھی۔ عدالت نے سابق صدر نکولس سرکوزی کو کسی بھی عہدے پر کام کرنے سے بھی روک دیا ہے۔ نکولس فرانس میں جیک چیراک کے بعد دوسرے صدر ہیں جنہیں کرپشن پر سزا سنائی گئی ہے۔