سابق حکومت صنف نازک کیلئے ڈراونا خواب ثابت

سرینگر//پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے ساڑھے 3 سالہ دورِ حکومت میں جموں وکشمیر کی خواتین کیخلاف انسانی حقوق کی ایسی بدترین پامالیاں سرزد ہوئیں، جن کی مثالی ماضی میں کہیں نہیں ملتی جبکہ کمسن بچیوں کو گولیوں سے ابدی نیند سلانے سے لیکر پیلٹ گنوں کی بوچھاڑ سے معصوم دوشیزائوں کو عمر بھر کیلئے نابینا بنانے تک اور گیسو تراشی سے لیکر خواتین کو گرفتار کرکے بیرون ریاست جیلوں میں منتقل کرنے تک محبوبہ مفتی کی حکومت صنف نازک کیلئے ایک ڈراونا خواب ثابت ہوئی۔ ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس خواتین ونگ کی صدر شمیمہ فردوس نے کل حلقہ انتخاب بٹہ مالو (عثمان آباد بمنہ) کی خواتین ونگ کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ جس دن پی ڈی پی اور بھاجپا حکومت قائم ہونے سے لیکر آج تک کشمیریوں نے تباہی اور بربادی کے سوا کچھ نہیں دیکھا، گذشتہ ساڑھے 3سال کے دوران کشمیریوں پر جو مظالم ڈھائے گئے اُن کی مثال کہیں نہیں ملتی ۔ پارٹی کے سینئر لیڈر اور سینٹرل سکریٹری عرفان احمد شاہ نے پی ڈی پی بھاجپا حکومت کے ساڑھے 3سالہ دورِ حکومت کو تاریخِ کشمیر کا سیاہ ترین باب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دور میں اہل کشمیر کو جو مصائب و مشکلات، ظلم وستم اور جبر و استبداد جھیلنے پڑے اُن کی کہیں مثال نہیں ملتی اور کشمیری مفادات کو جس طرح سے زک پہنچائی گئی اُس کے لئے قلم دوات جماعت والوں کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی حکومت نے نہ صرف فوڈ سیکورٹی ایکٹ، سرفیسی ایکٹ اور جی ایس ٹی جیسے قوانین لاگو کرکے ریاست کی خصوصی پوزیشن کو زبردست دھچکا دیا بلکہ کبھی سینک کالونی، کبھی علیحدہ ٹائون شپ اور کبھی شرناتھیوں کو مستقبل باشندگی دینے کی کوششیں بھی کی گئیں۔اس موقعہ پرصدرِ صوبہ خواتین ونگ انجینئر صبیہ قادری نے بھی خطاب کیا جبکہ ضلع صدر سرینگر خواتین ونگ خالدہ جی، بلاک صدور اور محلہ صدور بھی موجود تھیں۔