جموں//ریاستی حکومت نے کہاہے کہ سابق مقامی جنگجوﺅں کو حج اور دیگر مذہبی رسومات کی ادائیگی کیلئے پاسپورٹ کی فراہمی کا معاملہ مناسب جانچ کے عمل کے بعد ہی زیر غور لایاجاسکتاہے ۔ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے نیشنل کانفرنس کی خاتون رکن اسمبلی شمیمہ فردوس کے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ ایک درخواست دہندہ جو مقامی تربیت یافتہ جنگجو تھا اور اس نے خودسپردگی کردی یا اسے گرفتار کرلیاگیا اورجسے عدالت نے بھی بری کردیا ، کو پاسپورٹ کی فراہمی اس کی موجودہ سرگرمیوں پر مناسب جانچ کے بعد ہی زیر غور لائی جاسکتی ہے ۔وزیر اعلیٰ نے اپنے تحریری جواب میں کہاکہ ایک ایسا درخواست دہندہ جو ہتھیاروںکی تربیت کیلئے پاکستانی زیر انتظام کشمیریا پاکستان گیا اور پھر وہاںسے واپسی پر کسی طرح کی بھی ملک دشمن سرگرمی یا تشدد میں ملوث نہیں پایاگیا ،کو کیس کی بنیاد پر حج یا عمرہ کیلئے پاسپورٹ کی کلیئرنس دی جاسکتی ہے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے 2004میں سابق جنگجوﺅں کیلئے بازآبادکاری پالیسی نوٹیفائی کی تاکہ وہ تشدد کا راستہ ترک کرکے امن کی زندگی بسر کریں اور یہ پالیسی اس مقصدسے بھی ہے کہ سابق جنگجو آئین ہند کو تسلیم کریں اور ریاست و ملک کی ترقی میں اپنا رول ادا کریں ۔