سرینگر// محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے سابق انفارمیشن افسر اور ریٹائر منٹ کے بعد کشمیر عظمیٰ میں کام کرنے والے سابق اسٹاف ممبر علی محمد خان حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے77برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔ مرحوم نے محکمہ انفارمیشن میں قریب32برسوں تک مختلف عہدوں پر کام کیا اور ضلع انفارمیشن افسر پلوامہ کے بطور1998میں نوکری سے سبکدوش ہوئے۔ مرحوم ایک قابل،فرض شناس اور حلیم طبیعت کے مالک تھے۔ابتدائی تعلیم کی حصولیابی کے بعد محکمہ اطلات و تعلقات عامہ میں تعینات ہوئے اور نوکری کے دوران ہی صحافت میں ڈپلومہ کیا۔ سبکدوشی کے بعد مرحوم روزنامہ کشمیر عظمیٰ میں کئی برسوں تک کام کرتے رہے اور با لاآخر ہڈیوں میں تکلیف کی وجہ سے گزشتہ کئی برسوں سے گھر میں ہی قیام پذیر رہے۔ کشمیر عظمیٰ میں ان کے کام کو آج بھی یاد کیا جاتا ہے ۔دوردرشن سرینگر میں اس وقت کے پرڈیوسر شبیر مجاہد کے ساتھ صبح بخیر پروگرام میں’پوت کال‘ کو ترتیب دینے میں انکا اہم رول تھا،جبکہ مرحوم نے ریڈیو کشمیر کے نیوز روم میں ایڈیٹر کے طور پر بھی اپنے فرائض انجام دیئے۔ مرحوم کے ایک ساتھی جی ایم میر نے انکی صلاحتوں اور قابلیت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ اطلاعات میں کام کرنے کے دوران جہاں انہوں نے اپنی قابلیت کا لوہا منوایا،وہی فرض شناسی کی مثالیں بھی قائم کی۔انہوں نے کہا ک وہ خبروں کے ساتھ کھبی بھی ناانصافی نہیں کرتے اور چھوٹی سی چھٹی غلطی یا لاپرواہی کو برداشت نہیں کرتے۔میر نے کہا’’ دن بھر کی مصروفیات کے بعد جب مرحوم علی محمد خان گھر پہنچے تو انہیں لگا کہ ایک خبر میں’کا‘ کے بجائے’کی‘ ہونا چاہے تھا،وہ بژھ پورہ صورہ سے لالچوک دفتر واپس آئے اور خبر کی تصحیح کرکے اس کو درست کیا‘‘۔خاندانی ذرائع کے مطابق تعزیت صرف تین دن تک رہے گی۔دریں اثناء محکمہ اطلاعات صوبہ کشمیر کے ملازمین نے محکمہ کے سبکدوش افسر علی محمد خان کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے غلام رسول گلکار کے انتقال پر بھی تعزیت کا اظہار کیا، جو ایک ریٹائرڈ KAS افسر تھے جنہوں نے بطور ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ میں تین سال تک خدمات انجام دیں۔