سرینگر //پولیس نے اتوار کو خانیار سرینگر میں حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی ( دستگیر صاحب) کے زیارت پر عطیہ صندوق سے نقدی کی چوری کے معاملے کو حل کرتے ہوئے دو ملزمان کو کپواڑہ سے گرفتار کر لیا ہے ۔پولیس کے اعلی افسر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کے دوران شہر سرینگر میں متعدد علاقوں میں چوری کی وارداتیں کرنے والے تین اور ملزمان کو بھی گرفتار کیا گیا۔10 فروری کو خانیار پولیس اسٹیشن کو اطلاع ملی تھی کہ 9 اور 10 فروری کی درمیانی شب خانیار میں دستگیر صاحب کے مزار پر عطیہ کے صندوق کا تالہ توڑکر اس میں سے نقدی لوٹ لی گئی ہے۔معاملے کی نسبت مقدمہ زیر نمبر 05/2022 درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی ۔دوران تفتیش تکنیکی اور دیگر ذرائع کا سہارہ لیتے ہوئے ایک ملزم کے بارے میں ابتدائی شواہد ملنے کے بعد، ملزمان کو پکڑنے کیلئے محمد یاسر پرے ایس ڈی پی او خانیار کی نگرانی میں پولیس اسٹیشن خانیار میں دو ٹیمیں تشکیل دی گئیں،جنہوں نے مسلسل کوششوں کے بعد طاہر احمد میر کوکپواڑہ کے لولاب علاقے سے گرفتار کیا ۔ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد تکنیکی شواہد کی روشنی میں ملزم نے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے ایک اور ساتھی کے بارے میں بھی انکشاف کیا جو اس جرم میں اس کے ساتھ ملوث تھا جس کا نام جعفر احمد میر تھا جو کپواڑہ کا رہائشی تھا۔اعتراف جرم کے بعد ان کے قبضے سے عطیہ کے صندوق سے چرائی گئی 8090 روپے کی نقد رقم برآمد کی گئی ۔مسلسل پوچھ گچھ کے دوران گرفتار ملزمان نے سرینگر شہر میں متعدد علاقوں میں کئی چوری کی وارداتوں کا اعتراف کیا۔بعد ازاں پولیس نے تیسرے مشتبہ افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لاتے ہوئے ان کی تحویل سے لاکھوں مالیت کے زیورات کی چوری کی گئی اشیا بھی برآمد کی گئیں۔مزید تحقیقات جاری ہے اور کچھ مزید گرفتاریوں اور بازیابیوں کا امکان ہے۔
زیارت ِدستگیر ؒصاحب کی سیف سے نقدی اْڑانے والے دو ملزمان گرفتار:پولیس
