زرعی اراضی کی غیر زرعی مقاصد کیلئے تبدیلی کا فیصلہ | موجودہ انتظامیہ کا استحقاق اور اسکا منڈیٹ نہیں: بخاری

   جموں// اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے اعلان کردہ زمین کے استعمال کے قوانین میں حالیہ تبدیلیوں کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔  انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں زرعی اراضی کو حکومت کے ذریعہ غیر زرعی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی کسی بھی کوشش سے محفوظ رکھا جانا چاہئے، انہوں نے الزام لگایا کہ حالیہ جیسے صوابدیدی فیصلوں کے نتیجے میں لوگوں کی بیگانگی میں اضافہ ہوگا۔بخاری نے کہا، "اس طرح کے پالیسی فیصلے ایک منتخب حکومت کا استحقاق ہیں، اور موجودہ حکومت کو ایسے یکطرفہ اقدام سے باز آنا چاہیے جو اس کے مینڈیٹ پر سوالیہ نشان لگا دیں۔"مرکز کی طرف سے وقتاً فوقتا ًدی گئی یقین دہانیوں کے پیش نظر اور سپریم کورٹ اور جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں زرعی اراضی کو غیر زرعی مقاصد میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔انہوں نے کہا، "جموں اور کشمیر کی ہائی کورٹ نے تیزی سے سکڑتی ہوئی زرعی زمین کے بڑے پیمانے اور فصلوں کی مجموعی پیداوار پر اس کے اثرات کے پیش نظر جموں اور کشمیر میں زرعی اراضی کو تبدیل کرنے پر بھی روک لگا دی ہے جس میں گزشتہ برسوں میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔"سابق وزیر نے کہا کہ زمین کے استعمال کی پالیسی پر تازہ ترین فیصلہ غیر زرعی سرگرمیوں کے لیے فلڈ گیٹ کھول دے گا اور جموں و کشمیر کے لوگوں کا غذائی اجناس کی درآمد پر انحصار مزید بڑھے گا۔