چاڑورہ // پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مرکز کی جانب سے اس بات کی کوششیں ہورہی ہیں کہ جموں کشمیر کو سیاسی اور اقتصادی طور پر کمزور کیا جائے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر تخریب کار عناصر کی ریشہ دوانیوں کا مقابلہ کریں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ریاست کو سیاسی اور اقتصادی طور پر کمزور کرنے کی خاطر اس کی خصوصی پوزیشن پر حملے کئے جارہے ہیں کیوں کہ بھاجپا نے پہلے ہی اس حوالے سے اپنا ایجنڈا منظر عام پر لایا ہے لہذا ہمیں اپنی شناخت بچانے کیلئے اُن کے منفی عزائم کو ناکام بنانا ہوگا۔ بھارت کے مسلمان نہیں چاہتے کہ بی جے پی ایک بار پھر اقتدار میں آئے۔ واتھورہ چاڈورہ میں انتخابی جلسے پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’ملک میں حالات ٹھیک نہیں ہیں، لوگ بالخصوص مسلمان نہیں چاہتے کہ بی جے پی کو ایک بار پھر اقتدار ملے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا سرکار میں مسلمانوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے امن مذاکرات بحال ہونے کی جو امید مودی سے لگا رکھی ہے، وہ بار آور نہیں ہوسکتی۔ محبوبہ نے کہا’’عمران خان کا خیال ہے کہ مودی ہی کچھ کرسکتے ہیں،کیونکہ انہیں بجرنگ دل، بی جے پی، شیو سینا اور آر ایس ایس کی حمایت حاصل ہے، مگر مجھے اس قسم کی کوئی امید نہیں ہے، جب مودی کے پاس ایک بہت بڑا منڈیٹ تھا تب انہوں نے کچھ نہیں کیا تو اب کیا کریں گے؟‘‘۔انہوں نے کہا کہ مفتی محمد سعید نے بھی اسی طرح سوچا تھا کہ مودی کو بھر پور منڈیٹ ملا ہے تو وہ جموں وکشمیر کا مسئلہ حل کرنے کے لئے اپنی طاقت کا استعمال کریں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا، بلکہ مخلوط حکومت کے ایجنڈا آف الائنس میں بات چیت کے وعدے کے باوجود بی جے پی مکر گئی۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ پی ڈی پی واحد ایسی جماعت ہے جس کے پاس ایجنڈا ہے۔ ہماری جماعت کے پاس مسئلہ کشمیر کے حل کا روڑ میپ ہے۔ اس روڑ میپ سے جموں وکشمیر جو اس وقت مصیبت میں پھنسا ہوا ہے، اس مصیبت سے باہر نکل سکتا ہے'۔