عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی 7 اپریل کو بھرپور کارروائی کے لیے تیار ہے، جس میںجموں و کشمیر کی ریاست کی فوری بحالی کے مطالبہ کو لیکر تین الگ الگ قراردادیں پیش ہونگیں اور ان پر ووٹنگ ہوگی۔ایک دلچسپ پیش رفت میں، جموں و کشمیر کی ریاست کی بحالی کے لیے تین قراردادیں 7 اپریل کو ایوان کی کارروائی میں درج کی جائیں گی، جو پرائیویٹ ممبران کی قراردادوں کے لیے مختص دو دنوں میں سے ایک ہے۔یہ قرارداد یںاین سی کے ایم ایل اے قیصر جمشید لون، ہلال اکبر لون اور آزاد ایم ایل اے شبیرکلے نے لائی ہیں۔تین میں سے دو قراردادیں مرکزی حکومت اور وزیر اعظم کی طرف سے جموں و کشمیر کی ریاست کے بارے میں کیے گئے وعدوں پر زور دیتی ہیں۔قیصر جمشید لون کی طرف سے لائی گئی قرارداد میں کہاگیا”یہ ایوان قرارداد کرتا ہے کہ ریاستی حیثیت کو فوری طور پر بحال کیا
جائے جیسا کہ ہندوستان کی پارلیمنٹ میں مرکزی حکومت نے کیا تھا‘‘۔ہلال اکبر لون کی طرف سے لائی گئی قرارداد میں لکھا گیا ہے”یہ ایوان حکومت ہند پر زور دیتا ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے مرکزی زیر انتظام علاقے کو ریاست کا درجہ بحال کرے تاکہ وزیر اعظم کے پارلیمنٹ میں کیے گئے وعدے کو پورا کیا جا سکے‘‘۔شبیرکلے کی طرف سے لائی گئی قرارداد میں مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور حکومت ہند پر زور دیا گیا ہے کہ وہ “اس دیرینہ مطالبہ” کو پورا کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔سات قراردادیں قرعہ اندازی کے ذریعے حاصل کی گئی ہیں جن کو 7 اور 9اپریل کو ایوان کے بزنس میں درج کیا جائے گا، جو دن پرائیویٹ ممبران کی قراردادوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت کابینہ نے اپنی پہلی کابینہ کے اجلاس میں جموں و کشمیر کی ریاست کی بحالی کے لیے ایک قرارداد منظور کی تھی۔