سرینگر//’اپنی پارٹی‘ صدر سید الطاف بخاری نے کہا ہے کہ لوگوں کی مشکلات حل کرنے کی غرض سے اسمبلی انتخابات سے قبل جموں وکشمیر میں ریاستی درجہ بحال کرنے کے مطالبے کو دہرایا۔وہ جمعہ کے روزپارٹی مرکزی دفتر کا چرچ لین سونہ وار میں افتتاح کے موقعہ پر تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ بخاری نے کہاکہ ’’جموں وکشمیر میں لوگ بے صبری سے جمہوری منتخب حکومت کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ زمینی سطح پر اُن کے مسائل ومشکلات کا موثر ازالہ ہوسکے۔ خطہ میں سست روی کا شکار ترقیاتی کاموں کو رفتار دینے کے لئے انتخابات اہم ہیں‘‘۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق پارٹی کے ریاستی درجے کی بحالی کے مطالبے کو پورا کرنے کے لئے حکومت ِ ہند اقدامات اُٹھائے۔ تقریب کے عاشیے کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ وہ سیاسی جماعتیں اپنی پارٹی کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے مطالبہ پرپہلے مذاق اُڑایا کرتی تھیں، آج وہ بھی زو روشور سے اِس مدعا کو اُجاگر کر رہی ہیں۔ بخاری نے کہاکہ ’’یہ انتہائی تکلیف دہ ہے کہ کیسے جموں وکشمیر کی ریاستی علاقائی سیاسی جماعتوں نے لوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیلا۔ پنچایتی انتخابات میں حصہ لینے کے پچھتاوے سے لیکر ترقی کیلئے ریاستی درجہ کی بحالی کو ناگزیر قرار دینے اور آنے والے انتخابات میں بڑی جیت کے دعوؤں سے صرف اِن سیاسی جماعتوں کی خود غرضی کی پول کھلی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ان روایتی سیاسی رہنماؤں کو سمجھنا چاہیے کہ وہ عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے۔ جموں وکشمیر میں لوگوں کی اراضی اور ملازمتوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے اور لوگوں کی مشکلات ومسائل کو حل کرنے کیلئے اب تک اپنی پارٹی کی طرف سے اُٹھائے گئے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے بخاری نے کہا’’"ہم ان سیاسی گرگٹوں کی طرح نہیں ہیں جو پی اے جی ڈی بنانے ، انتخابات کا بائیکاٹ کرنے ، پھر ہر بار اپنی پوزیشن کو کمزور کرنے اور اب انتخابات میں شرکت کے لئے روتے ہوئے اپنا موقف تبدیل کرتے ہیں۔ اپنی پارٹی کا موقف غیر متزلزل ہے اور ایسا ہی رہے گا ‘‘