ریاستی درجہ کی بحالی،عارضی ملازمین کی مستقلی کا مطالبہ

 جموں//شیوسینا جموں و کشمیر یونٹ نے مختلف سماجی اور سیاسی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگوں کا ایک سلسلہ چلایا اور جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے مل کر آواز اٹھائی۔اس تناظر میں جموں کے پریس کلب میں ایک میٹنگ منعقد کی گئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ جموں میں مقیم سماجی اور سیاسی جماعتیں اسمبلی انتخابات اور ان ملازمین، جنہوں نے جموں و کشمیر حکومت کے مختلف محکموں میں پانچ سال سے زیادہ خدمات انجام دیں،کی ریگولرائزیشن کا اعلان کرنے سے قبل جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے جیسے اہم مسائل پر اپنی تحریک کو تیز کریں گی۔منیش ساہنی، صدر جموں و کشمیر شیوسینا نے کہا کہ میٹنگ میں پیش کی گئی تمام سیاسی اور سماجی تنظیموں نے مذکورہ مسائل کی مکمل حمایت کی۔اس موقع پر سینک سماج پارٹی کے کرنل ایس ایس پٹھانیا، ڈی ڈی سی ممبر سچیت گڑھ ٹی ایس ٹونی، شری رام سینا سے راجیو مہاجن، لو ک جن شکتی پارٹی سے ورون بالی، فارم بار پریس سے دیپک شرما نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور ان مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ساہنی نے کہا کہ یہ میٹنگ عام لوگوں کو مختلف محاذوں پر درپیش مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی اور معاملات کے سر پر بیٹھے حکام ان کے مطالبات پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت کم از کم اجرت ایکٹ پر عملدرآمد کرے اور پانچ سال سے زائد خدمات انجام دینے والے ملازمین کو ریگولر کیا جائے۔ ساہنی نے بتایا کہ میٹنگ میں موجود تمام سیاسی اور سماجی تنظیمیں مذکورہ مسائل پر ایک ساتھ کھڑی ہیں ۔