جموں// رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کی طرف سے دی گئی چار روزہ کال پر ریاست خصوصاً سرمائی زون سے تعلق رکھنے والے اسکولوں میں مسلسل چوتھے روز بھیخاصا اثر دیکھنے کو ملاہے -ہفتہ کے روزتالا بند ہڑتال کے چوتھے دن بھی ضلع کے اکثر پرائمری اور مڈل اسکول اسکول بند رہے اور تعلیمی نظام ٹھپ رہاجس سے سرکاری اسکولوں میں زیرِ تعلیم طلباء و طالبات کے والدین میں تشویش پائی جاتی ہے اور وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے بارے میں بہت فکر مند ہیں۔اُن کا کہنا ہے کہ سرکاری اسکولوں میں تدریسی عملہ کی شدید قلت، اساتذہ کی بار بار کے احتجاج اور ہڑتالوں اور مختلف قسم کی تعطیلات کی وجہ سے اُن کے بچے سال میں چھ ماہ بھی اسکول میں با ضابطہ تعلیم حاصل نہیں کر پاتے اور اکثر اسکولوں میں ایک چوتھائی نصاب بھی پورا نہیں کروایا جاتا جس وجہ سے اُن کے بچوں کا مستقبل تباہ ہو رہا ہے جس کی ذمہ داری حکومت اور اساتذہ پر عائد ہوتی ہے۔اس موقع پر متعدد مقامات پر ریلیاں اور جلسے کئے گئے جن سے خطاب کرتے ہوئے فورم قائدین نے ریاستی وزیرِ اعلیٰ محبوبہ مفتی اور نائب وزیرِ اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ سے اپیل کی کہ وہ اس معاملہ میں مداخلت کر کے اس اہم مسئلے کا حل نکالیں تاکہ اساتزہ کو ہر بار پریشان نہ ہونا پڑے۔اُنہوں نے دھمکی دی کہ اگر اُن کا مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو اساتذہ غیر معینہ مدت کے لئے تال بند ہڑتال کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔اُنہوں نے اساتذہ سے اپیل کی کہ وہ 19جون کو لال چوک سری نگر میں ہونے والے ریاستی سطح کے پر امن مظاہرے کو کامیاب بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ تعداد میں لال چوک پہنچیں جہاں سے حکومت کے بہرے کانوں تک آواز پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔