سرنکوٹ //نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر و سابق وزیر سید مشتاق احمد شاہ بخاری نے میانمار میںروہنگیائی مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک انسانی المیہ قرار دیاہے ۔ پریس کے نام جاری بیان میں مشتاق بخاری نے کہاکہ چند شدت پسندوں کے حملے کے جواب میں پوری مسلم آبادی کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنانا کوئی جواز نہیں اورمسلم ممالک کو اس سلسلے میں سامنے آکر اس قتل عام کو رکواناچاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ اس حوالے سے ہندوستانی حکومت اہم رول اداکرسکتی ہے تاہم وزیر اعظم نے اپنے حالیہ دورہ ٔ میانمار کے دوران ایسی کوئی کوشش نہیں کی ۔ انہوںنے کہاکہ معاملے کا پرامن حل نکالاجائے اور اس سے قبل کہ مزید لوگ ہجرت کرجائیں،بات چیت شروع کی جائے ۔انہوںنے کہاکہ جموں میں روہنگیائی مسلمانوں کے کچھ کنبے آباد ہیں جن کو تب تک یہاں رہنے دیاجائے جب تک کہ ان کے آبائی علاقے رخائن کے حالات ٹھیک نہ ہوجاتے ۔ انہوںنے کہاکہ اس مسئلے کو انسانی بنیادوں پر حل کیاجاناچاہئے اور سیاسی مفادات کی تکمیل کیلئے اس کو فرقہ وارانہ رنگت نہ دی جائے ۔ بخاری نے کہاکہ روہنگیاجموں کیلئے کوئی خطرہ نہیں بلکہ وہ ظلم و ستم کے مارے ہوئے ہیں جومجبوراًگھر سے باہر رہ رہے ہیں۔این سی لیڈر نے دفعہ 370اورریاست کے خصوصی تشخص کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اسی میں جموں ،کشمیر اور لداخ کی کامیابی ہے جب اس تشخص کو محفوظ رکھاجاسکے گا۔ انہوںنے کہاکہ اگر خصوصی تشخص کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تو سب سے زیادہ نقصان جموں کے لوگوں خاص کر یہاں کے تاجروں کو ہوگااوروہ اسی طرح پچھتاوا کریںگے جس طرح آج جی ایس ٹی پر پچھتارہے ہیں۔
روہنگیاانسانی مسئلہ :بخاری
