روزگار کے اعدادوشمار ‘نیشنل ڈیزاسٹر’ : راہل گاندھی

نئی دہلی// کانگریس صدر راہل گاندھی نے روزگار سے متعلق میڈیا میں آئے اعداد و شمار کے سلسلے میں آج وزیر اعظم نریندر مودی کی سخت تنقید کی اور کہا کہ ہر سال دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کرنے والے مسٹر مودی کا رپورٹ کارڈ 'نیشنل ڈیزاسٹر ’ کے طور پر سامنے آیا ہے ۔مسٹر گاندھی نے روزگار سے متعلق اعداد و شمار کے سلسلے میں ٹویٹ کیا، "نوکری نہیں ہے ۔ لیڈر نے ہر سال دو کروڑ ملازمتوں کا وعدہ کیا تھا۔ ان کا وعدہ لیکڈ رپورٹ کارڈ ‘قومی آفت’ کے طور پر سامنے ا ٓیا ہے ۔ سال17۔2016میں 6.5 کروڑ نوجوان بے روزگار تھے ۔ نریندر مودی کے جانے کا وقت آ گیا ہے ۔کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت روزگار سے متعلق جس رپورٹ کو دبانا چاہتی تھی وہ سامنے آ گئی ہے اور اس نے واضح کر دیا ہے کہ مودی حکومت ملک کو گمراہ کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اعداد و شمار جاری کرنے والے ادارے کی ملک میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں شہرت ہے لیکن مودی حکومت اس رپورٹ کو دبا کر بیٹھی تھی اور جب وہ افشا ہوئی تو اس کو ٹھیک کرنے کی حکومت نے کوشش کی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ حکومت نے دو کروڑ لوگوں کو ہر سال ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ نوٹ بندی کو اپنی کامیابی بتانے والی اس حکومت میں بڑے پیمانے پر لوگوں کے سامنے روزی روٹی کا بحران پیدا ہوگیا ہے ۔ملک کے دیہی علاقوں میں مرد وں میں بے روزگاروں کی تعداد پانچ فیصد سے بڑھ کر 17 فیصد پہنچی ہے جبکہ 25 سے 29 سال کی خواتین میں بے روزگاری 4.8 فیصد سے بڑھ کر نو فیصد ہو گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں نوٹ بندي کے بعد حالات بہت خراب ہوئے ہیں اور ان میں بے روزگار مردوں کی تعداد 10.6 فیصد سے بڑھ کر 18 فیصد ہوئی ہے ۔خواتین میں اس دوران بے روزگاری بڑھنے کے اعداد و شمار حیرت زدہ کرنے والے ہیں اور یہ 13.7 فیصد سے بڑھ کر 27.2 فیصد ہوا ہے ۔مسٹر شرما نے کہا کہ نوجوانوں میں بے روزگاری ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے اور اب تک کی بلند ترین 7.8 فیصد کی سطح پر ہے ۔ دیہی علاقوں میں یہ 5.3 فیصد ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کی آبادی میں نوجوانوں کا جو فیصد ہے ان میں بے روزگاری اس سے زیادہ فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے روزگار سے متعلق افشا ہوئے اعداد و شمار پر طنز کرتے ہوئے کہا، "ہم قومی اعداد وشمار کمیشن کی موت پر غم کا اظہار کرتے ہیں اور جی ڈی پی اور روزگار کے بے داغ اعداد و شمار جاری کرنے کی جدوجہد کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں ۔"اس سے پہلے کانگریس کے اہم ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے الزام لگایا کہ بے روزگاری کی شرح 45 سال کی بلند ترین سطح پر ہے ۔یہی وجہ ہے کہ نیشنل سیمپل سروے دفتر کے روزگار سے متعلق رپورٹ پر روک لگ گئی ہے ۔ اسی وجہ سے قومی اعدادوشمار کمیشن کے ارکان نے استعفی دیا ہے ۔مسٹر سرجے والا نے کہا کہ دو کروڑ روزگار کا وعدہ مذاق ثابت ہوا ہے ۔ہندوستان کو ایسی حکومت نہیں چاہئے جو نوجوانوں کے مستقبل کو برباد کر دے ۔ انھوں نے ٹویٹ کیا، "مودی جی، بے روزگاری کی شرح 45 سال کی بلند ترین سطح پر ہے ۔ اسی وجہ سے این ایس ایس او کی رپورٹ کو روکا گیا ہے ۔کانگریس کے ایک اور لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی نے طنزکرتے ہوئے کہا "اس حکومت کی پالیسی ہے کہ اعدادوشمار اس کے مطابق نہ ہوں تو ان میں تبدیلی کر دو۔