جموں وکشمیر میں اظہار رائے کی آزادی نہیں :نیشنل کانفرنس
سرینگر// نیشنل کانفرنس نے رنگریٹ میں ماں اور بیٹی کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات مرکزی حکومت کے ’نیاکشمیر‘ کے بخوبی عکاسی کرتے ہیں۔ پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے کہاکہ صنف نازک کو اس طرح گرفتار کرکے تھانے میں بند کرنا انتہائی افسوسناک ہے اور اس سے ثابت ہوجاتا ہے کہ جموںو کشمیرمیں اظہارِ رائے کی آزادی نہیںہے۔ انہوں نے کہاکہ گرفتاری کے ایسے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایک طرف حکمران خواتین کی بااختیاری اور بیٹی بچائو اور بیٹی پڑھائو کے کھولے اعلانات کرتے رہتے ہیں دوسری جانب کشمیر کی ماں بیٹیوں کو گرفتار کے تھانوں میں بند کردیا جاتا ہے۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ہوش کے ناخن لیکر فوری طور پر گرفتار شدہ ماں بیٹی کو رہا کیا جائے۔
مطلق العنان رویہ امن عمل کیلئے نقصان دہ :الطاف بخاری
سرینگر، دسمبر16:اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری ے رنگریٹ بڈگام میں احتجاج کرنے پر ماں بیٹی کی گرفتار ی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔یہاں جاری ایک بیان میں بخاری واقعہ کے خلاف پولیس کارروائی کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے کہاکہ اِس واقعہ نے جموں وکشمیر میں قیام ِ امن عمل کے دعویٰ پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اِس طرح کے مطلق العنان کارروائیوں سے لوگوں میں الگ تھلگ ہونے کا احساس قائم ہورہا ہے اور یہ کشمیر میں امن عمل کی کوششوں کئے لئے نقصان دی ہے۔ خواتین کو محض نعرے لگانے پر گرفتار کرنا ایک عدم برداشت اور مطلق العنان ذہنیت کی عکاسی ہے جو ہمارے ملک کی جمہوری اقدار سے میل نہیں کھاتا۔الطاف بخاری نے ایل جی انتظامیہ پر زور دیاکہ ماں بیٹی کو فوری رہا کیاجائے۔
امن کی فضا ء کو واپس نہیں لایا جا سکتا :عوامی نیشنل کانفرنس
سرینگر //عوامی نیشنل کانفرنس نے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سرینگر کے رنگریٹ علاقے میں ہوئی جھڑپ پر عوامی اظہار رائے کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور پولیس کی جانب سے انکیلو راولپورہ کے مشتاق احمد صوفی کی بیوی افروزہ اور بیٹی عائشہ کی گرفتاری اس کا ایک ثبوت ہے۔عوامی نیشنل کانفرنس کے سینئر نائب صدر مظفر شاہ کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات سے جموں و کشمیر میں امن کی فضا کو واپس نہیں لایا جاسکتا۔مظفر شاہ نے گرفتار شدگان ماں بیٹی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے رنگریٹ میں تصادم کے مقام پر نعرے لگانے پر حکام کی طرف سے ایک خاتون اور اُس کی بیٹی کی گرفتاری کی مذمت کی۔ اپنے ایک بیان میں حریت نے کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ محض نعرے لگانے کو صاحبان اقتدار کی طرف سے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ اے پی ایچ سی نے حکام سے افروزہ بیگم اور اس کی بیٹی عائشہ کو رہا کرنے کا مطالبہ کیااورکہاکہ ان لوگوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔
ایسی جگہ پر زندہ رہنا ہمارے لئے مشکل ہے:سجاد لون
سرینگر // پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد غنی لون نے ماں بیٹی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی جگہ زندہ رہنا ہمارے لئے مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکار تو لوگوں کی مائی باپ ہوتی ہے اور ایسا کرنا شرمناک ہے۔جمعرات کے روز یہاں ایک تقریب کے حاشئیے پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران سجاد غنی لون نے کہا کہ جب ان سے رنگریٹ شوٹ آٹ کے بعد مبینہ طور پر ملک مخالف نعرے لگانے کے پادش میں ماں بیٹی کی گرفتاری کے بارے میں سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا’ یہ قابل مذمت ہے ہم ایک ایسی جگہ نہیں رہ سکتے ہیں جہاں سرکار ہر ایک گھنٹے دو گھنٹوں کے بعد یہ دکھائے کہ دیکھ لو ہم تلوار لے کے کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا’ سرکار لوگوں کی مائی باپ ہوتی ہے اور ایسا کرنا شرمناک ہے۔موصوف نے ان کی پارٹی میں لیڈروں کے شامل ہونے کے حوالے سے کہا کہ جمہوری نظام ایسا ہوتا ہے کہ لوگ آتے جاتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہو رہی ہے کہ ہماری پارٹی بنیادی سطح پر بڑھ رہی ہے
ان لوگوں نے کوئی جرم نہیں کیا : حریت (ع)
سرینگر //کل جماعتی حریت کانفرنس (ع)نے رنگریٹ میں تصادم کے مقام پر نعرے لگانے پر حکام کی طرف سے ایک خاتون اور اس کی بیٹی کی گرفتاری کی مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے ۔ حریت (ع)نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ محض نعرے لگانے کو صاحبان اقتدار کی طرف سے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ اے پی ایچ سی نے حکام سے افروزہ بیگم اور اس کی بیٹی عائشہ کو رہا کرنے کا مطالبہ کیااورکہاکہ ان لوگوں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے۔