سرینگر// جموں کشمیر میں2019کے بعد پابندیوں سے مستثنیٰ رمضان کے پیش نظر شہر میں ہفتہ کو بازاروں میں خریداروں کا رش بڑھ گیا ۔عوام کی بڑی تعدادنے سحری و افطار میں کھانے پینے کے سامان کی خریداری کیلئے بازاروں کا رخ کیا۔ ہفتہ کو بازاروں میں پائوں رکھنے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔ شہرکے بڑے بازاروں میں اشیائے خورد ونوش کی خریداری اپنے عروج پر پہنچ گئی۔ کوئی افطار میں پکوڑوں کی تیاری کیلئے بیسن خرید رہا تھا تو کوئی مصالحہ جات سے افطار کو چٹ پٹا بنانا کیلئے سازوسامان خریدرہا تھا۔ سبزی کی دکانوں پربھی کافی بھیڑ نظر آ ئی جبکہ گوشت کی دکانیں بھی خر یداروںسے بھری پڑی تھیں۔ اس دوران لوگوں نے شکایت کی کہ شہر میں کچھ اے ٹی ایم بے کار تھے اور جہاں یہ خد مات دستیاب تھیں وہاں لوگ پیسہ نکالنے کے بعد بازاروں کارخ کر رہے تھے۔ خریداری میں مصروف شہری اس بار بھی مہنگائی کا رونا رو رہے تھے اور کہتے تھے کہ ناجائز منافع خوروں نے طوفان کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ رکھی ہے۔صارفین کے مطابق محکمہ امور صارفین کی جانب سے وضع کئے گئے نرخ نامے مرغ فروشوں نے اپنی دکانوں پرآویزان تو رکھے ہیں لیکن اس پر عمل نہیں کیا جاتا ہے اور یہی حال قصابوں کا بھی ہے۔