سرینگر//حریت (ع)نے جواں سال استاد رضوان اسد پنڈت کی زیر حراست ہلاکت کی تفصیلات ،جو منظر عام پر آرہی ہیں کہ کس طرح شدید ٹارچر کے ذریعے جسمانی ایذائیں پہنچا کر موصوف کو بہیمانہ طور ہلاک کیا گیا ،پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانیت سوز، بے رحمانہ اور وحشیانہ حرکت قرار دیا ہے اور کہا کہ اس طرح کی ہلاکتیں ہمارے لئے کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہیں اور مسلمہ بین الاقوامی حقوق انسانی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ اس قتل ناحق کیخلاف اپنی آواز بلند کریں اوررضوان کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کیلئے موثر اقدامات اکریں۔ ا س دوران حریت (ع) کے احتجاجی پروگرام کی پیروی میں رضوان پنڈت کی زیر حراست ہلاکت اور گرفتاریوں کیخلاف وادی کے طول و عرض میں نماز جمعہ کے موقعہ پر مساجد، خانقاہوں ، آستانوں اور امام باڑوں میں صدائے احتجاج بلند کیا گیا اور کئی مقامات پرعوام کی ایک بڑی تعداد نے سڑکوں پر آکر مظاہرے کئے اور ان کاررائیوں کی مذمت کی ۔بیان میں ریاستی انتظامیہ کی جانب سے ماہ رواں کے دوران تیسری بار جمعتہ المبارک کے دن مسلمانان کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ اور روحانی مرکز تاریخی جامع مسجد سرینگر کو بندشوں کے دائرے میں رکھ شہر کی ایک بڑی آبادی کو فورسز کے تعیناتی کے ذریعہ شدید طور قدغنوں کے نفاذ سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے جبراً روکنے ،حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کو ایک بار پھر خانہ نظر بند کرکے اپنے منصبی فرائض اور نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کے سرکاری اقدامات کی مذمت کی گئی۔
رضوان پنڈت کی ہلاکت بے رحمانہ : حریت ع
