مینڈھر //سرحدی ضلع پونچھ میں ٹریفک حکام کی لاپرواہی کی وجہ سے مسافروں کی مشکلات میں آئے روز اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ ضلع میں چلنے والی اکثر چھوٹی گاڑیوں کے پرمنٹوں کیساتھ ساتھ دیگر ضروری کاغذا ت بھی موجود نہیں ہیں ۔مسافروں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ ٹریفک محکمہ کے ملازمین ہفتہ وصولی اور ماہانہ وصولی کی لالچ میں چھوٹی مسافر گاڑیوں کو کھلی چھوٹ دے رہے ہیں جبکہ ان گاڑیوں میں سفر کرنے والے مسافروں سے اضافی کرایہ وصول کرنے کیساتھ ساتھ مسافروں کو ہراساں بھی کیاجارہا ہے ۔غور طلب ہے کہ ضلع کے مینڈھر سب ڈویژن میں لگ بھگ 80فیصد چھوٹی مسافر گاڑیاں ایسی چلائی جارہی ہیں جن کو دیگر ریاستوں سے خرید کر لایا گیا ہے جبکہ ان کے جموں وکشمیر میں پرمٹ بنائے ہی نہیں گئے ہیں لیکن ٹریفک پولیس اور ڈرائیوروں کی آپسی ملی بھگت کی وجہ سے ان گاڑیوں کو کھلے عام مین اور رابطہ سڑکوں پر چلایا جارہاہے ۔مسافروں نے محکمہ کے اعلیٰ آفیسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ گزشتہ کئی برسوں سے سرحدی ضلع راجوری اور پونچھ میں کچھ ہی مخصوص ایس او کو تعینات کی گیا ہے جبکہ ان کی تبدیلیاں بھی ان کی دونوں اضلاع میں ہی کی جاتی ہیں جبکہ مذکورہ ملازمین مبینہ طورپر رشوت کو بڑھائو دینے میں ملوث ہیں لیکن اعلیٰ آفیسران کی لاپرواہی کی وجہ سے ان کو تبدیل نہیں کیاجارہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی ملی بھگت کی وجہ سے مینڈھر سے سرینگر ایک ہزار اور مینڈھر سے جموں کیلئے آٹھ سو سے ایک ہزار روپے وصول کئے جارہے ہیں لیکن مسافرو ں کی مشکلات کو اجاگر کئے جانے کے باوجود بھی کوئی عملی کارروائی نہیں کی جاتی ۔انہوں نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ٹریفک نظام کی بہتری کیلئے راجوری اور پونچھ میں گزشتہ کئی عرصہ سے تعینات ٹریفک ایس او کو جلدازجلد تبدیل کر کے وادی کے دیگر اضلاع میں تعینات کیا جائے جبکہ سرحدی ضلع پونچھ میں چلنے والی چھوٹی مسافر گاڑیوں اور ان کے ڈرائیوروں کے کاغذات کا خصوصی طورپر معائینہ کر کے مسافر کرایہ کیلئے بھی ایک قاعدہ تیار کیا جائے تاکہ غریب عوام کی مشکلات کم ہو سکیں ۔