رام مادھو ریاست میں پھر سرگرم

سرینگر//بھاجپا کے جنرل سیکریٹری اور کشمیر امور کے انچارج رام مادھو نے ایک بار پھر حکومت سازی کے حوالے سے مشاورتوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔سرینگر میں انہوں نے سابق وزیر سجاد غنی لون کیساتھ بند کمرے میں کئی گھنٹوں تک میٹنگ کی،جس کے بعد رام مادھو پی ڈی پی کے باغی ممبران سے ملے ۔ذرائع کے مطابق رام مادھو بدھ کو سرینگر پہنچے،جس کے بعد انہوں نے سابق بھاجپا وزراء کے ساتھ2گھنٹوں تک چلنے والی میٹنگ کے دوران حکومت سازی سے متعلق مشاورت کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق نائب وزیر اعلیٰ کیوندر سنگھ کی سرکاری رہائش گاہ واقع چرچ لین میں2 گھنٹوں تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں ریاستی صدر ست شرما،سابق وزیر سنیل شرما،ڈاکٹر نریندر سنگھ،بالی بھگت اور پارٹی کے ریاستی جنرل سیکریٹری(نظم) اشوک کول نے بھی شرکت کی۔معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں بھاجپا لیڈروں سے ریاست کی زمینی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ حکومت سازی اور اعدادو شمار کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ذرائع نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں ریاستی بی جے پی کے لیڈران دہلی میں پارٹی ہائی کمان کے ساتھ اہم میٹنگ کریں گے ۔ رام مادھو نے بعد میں پیپلز کانفرنس سربراہ سجاد غنی لون سے بھی بند کمرے میں ملاقات کی۔ میٹنگ میں رام مادھو کے بغیر کسی بھی بھاجپا لیڈر نے شرکت نہیں کی۔معلوم ہوا ہے کہ رام ماودھو نے پی ڈی پی کے کچھ باغی ممبران سے بھی ملاقات کی۔ سابق وزیر اور ممبر اسمبلی دمحال ہانجی پورہ عبدالمجید پڈر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یاترا کے بعد حکومت تشکیل ہوگی۔انہوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’گورنر راج سرکار کا نعم البدل نہیں ہے،اور ہم حکومت سازی کیلئے رابطے میں ہیں،جو کہ یاترا کے بعد تشکیل پائے گی‘‘۔