رام بن//جموں سرینگر نیشنل ہائی وے پر واقع قصبہ جات بٹوت،بانہال اور رام بن میں مارکیٹ کی جگہیں گاڑیوں کی تعداد کی وجہ سے بھری ہوئی ہیں کیونکہ ضلع رامبن کے تقریبا ًہر قصبے میں پارکنگ کی جگہ بری طرح ناکافی ہے۔رہائشیوں نے شکایت کی ہے کہ بڑھتی ہوئی گاڑیوں کے ساتھ ساتھ پارکنگ کی جگہ کی عدم فراہمی ضلع کے تمام بستیوں میں غیر مجاز پارکنگ زون کے بے قاعدہ کاروبار کو فروغ دے رہی ہے۔بااثر افراد جو پارکنگ ٹھیکیداروں نے سیاسی تحفظ سے لطف اندوز ہوئے وہ پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے کھلے عام لوٹ مار کا سہارا لے رہے ہیں۔ان اضلاع میں سیکڑوں نئی گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں جن سے قصبوں میں پارکنگ کا مسئلہ بڑھاہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور میونسپل کمیٹیاں متعلقہ شہروں میں پارکنگ کی نشاندہی کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں۔مول راج نے بتایا کہ اہم مقامات جیسے پارک روڈ میترا، پولیس اسٹیشن ایریا ،مسجد مارکیٹ روڈ اور رام بن قصبے میں زیر تعمیر فلائی اوور میں پارکنگ کا کوئی نظام اور ٹریفک کا نظم و نسق اور انتظام موجود نہیں ہے۔موٹرسائیکل چلانے والوں کا الزام ہے کہ ضلعی ہیڈکوارٹر قصبہ رام بن اور بانہال میں پارکنگ کے کچھ مخصوص مقامات متعلقہ حکام کے بغیر کسی اختیار کے چلائے جارہے ہیں۔جموں سری نگر ہائی وے کے وسط میں سومو ،آٹو، تھری وہیلرز جیسی پبلک ٹرانسپورٹ گاڑیاں اپنی گاڑیاں پارک کرتی ہیں اورکچھ افراد گاڑیوں کے مالکان کو پارکنگ کی فیس کے طور پر وصول کرتے ہیں۔رام بن کے تیرت سنگھ نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ ،پولیس اور میونسپل کمیٹی کی بد انتظامی کے باعث پارکنگ کا مسئلہ اب بھی بڑھتا ہی جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دکانوں نے مختلف بازاروں میں پارکنگ کے بڑے حصے پر قبضہ کیا ہے جس سے صارفین کے لئے بہت کم جگہ باقی رہ گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر گاڑیاں کھڑی کرنے پر مجبور ہیں۔
رام بن ضلع میںپارکنگ جگہوں کا فقدان،گاڑی والے پریشان
