تھنہ منڈی // راجوری بفلیاز سڑک براستہ تھنہ منڈی کی کشادگی کاکام اگر چہ یکم اپریل کو شروع ہونا طے پایا تھا تاہم دو ہفتے گزر جانے کے باوجود بھی کام شروع نہ ہوسکا ہے جس پر مقامی لوگوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی سرکار نے طویل عرصے سے التوامیں پڑے ہوئے اس پروجیکٹ کو ہاتھ میں نہ لے کر غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیاہے ۔ان کاکہناتھاکہ سڑک کے کام کو شروع کرنے کے لئے یکم اپریل کا وقت بتایاگیاتھا تاہم دوہفتے گزر جانے کے باوجود بھی سرکار کام شروع کرانے میں ناکام ثابت ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ گریف افسران کے لئے راجوری بفلیاز روڑ براستہ تھنہ منڈی سونے کی کان کے مانند ہے جس پر ہر سال لاکھوں روپے کی مرمت کاکام ہوتاہے لیکن سڑک کشادگی کی محتاج ہے جس کے بغیر مغل روڈ کی حیثیت وافادیت بھی ختم ہوکر رہ گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ شوپیان سے بفلیاز تک جتنا وقت لگتا ہے، اتنا ہی وقت صرف 22کلومیٹر مسافت طے کرنے میں بھی لگ جاتاہے کیونکہ تھنہ منڈی بفلیاز سڑک اس قدر خستہ حالی کاشکار ہے جسے بیان بھی نہیں کیاجاسکتا۔مقامی لوگوں کے مطابق ان سے وعدہ کیاگیا تھا کہ یکم اپریل2017کو روڈ کی کشادگی کا کام شروع کیا جائے گا تاہم اب تک اس حوالے سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ۔ مقامی لوگوں نے ریاستی سرکار پر زور دیاکہ وہ راجوری بفلیاز روڈ پر جلد کام شروع کرائے تاکہ عوام کی دیرینہ مانگ پوری ہوسکے ۔ اس ضمن میں ایک وفد ایس ڈی ایم تھنہ منڈی سے ملاقی ہوا جس نے روڈ کی حالت پر مفصل گفتگو کی ۔وفد کو ایس ڈی ایم نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بارے میں حکام سے بات کریںگے ۔