راجوری// محکمہ پشوپالن پر علاقے میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے کوئی پرواہ نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے راجوری کے قریب گوردن بالا گاؤں کے لوگوں نے بتایا کہ گاؤں میں ویٹرنری مرکز زیادہ تر بند ہی رہتا ہے جبکہ اس مرکز میں لگائے گئے دو اہلکار بھی تشریف لانے کی زحمت گوارا نہیں کرتے ہیں۔ عوام نے بتایا کہ ان کا گاؤں راجوری شہر کے قریب ترین ہے اور ضلعی ہیڈکوارٹر سے محض چار کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔لوگوں نے بتایا "ہمارے علاقے میں ایک ویٹرنری مرکز ہے جو محکمہ کی اپنی عمارت نا ہونے کی صورت میں ایک مکان سے چلایا جارہا ہے۔ متعلقہ محکمہ کے ناقص طرز عمل کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جاسکتا ہے کہ یہ مرکز بیشتر دن بند ہی رہتا ہے ۔اصول کے مطابق مرکز کھلا رہنا چاہئے اور ہمارے مویشیوں کے لئے بنیادی خدمات فراہم کی جانی چاہیے جن میں ویکسین کے ٹیکے بھی شامل ہیں لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ یہ مرکز مہینے میں ایک یا دو دن ہی کھلتا ہے"۔ لوگوں نے کہا "مرکز میں تعینات دونوں ملازمین غیر حاضر رہتے ہیں اور ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی زحمت گوارا نہیں کرتے جس کے لئے انہیں بھاری تنخواہیں مل رہی ہے"۔ ڈپٹی کمشنر راجوری راجیش شون نے اچھے ورک کلچر کو اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی انکوائری کی جائے گی۔ دوسری طرف چیف انیمل ہسبنڈری افسر راجوری نے گوردن بالا میں ویٹرنری سنٹر میں تعینات دونوں ملازمین کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے۔محکمہ کے ایک عہدیدار نے بتایا " ملازمین خالق حسین اورمحمد ناصر کو شو کاز نوٹس جاری کیاگیا ہے اور ان سے اپنا موقف واضح کرنے کو کہا گیا ہے"۔ اہلکار نے کہا "ویٹرنری سنٹر نہ صرف 25 فروری کو بند پایا گیا تھا بلکہ کافی گندا ہے اور گندگی سے بھرا ہوا ہے" ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگلے احکامات تک دونوں ملازمین کی فروری ماہ کی تنخواہیں روک دی گئی ہیں۔