یو این آئی
غزہ //اسرائیلی طیاروں کی غزہ کے رہائشی علاقوں پر بمباری سے 24 گھنٹوں کے دوران مزید 20 سے زیادہ فلسطینی جاں بحق ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 20 افرادہلاک ہوئے ہیں جن میں 8 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں۔7 اکتوبر 2023 کے بعد سے اسرائیلی حملوں میں اب تک جاں بحق فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 43 ہزار 400 سے تجاوز کر گئی ہے جن میں بچوں اور خواتین کی بڑی تعداد شامل ہیں۔غزہ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی حملوں کے باعث زخمیوں کی تعداد 102347 تک پہنچ گئی ہے۔ادھرفلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے غزہ میں اسرائیلی فوجیوں اور ٹینک پر حملے کی وڈیو جاری کردی۔ سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ٹیلیگرام پر جاری کی جانے والی وڈیو میں اسرائیلی ٹینک اور 4 فوجیوں کو حملے کا نشانہ بنتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی ٹینک ایک عمارت کے باہر پوزیشن سنبھالتا ہے جبکہ عمارت سے اسرائیلی فوجی باہر نکل کر ٹینک کے عقب میں چلے جاتے ہیں۔ اس دوران وہاں پہلے سے نصب بارودی مواد میں زرودار دھماکا ہوتا ہے جس سے ہر طرف دھواں چھا جاتا ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری کشت وخون، بے گناہ لوگوں کے قتل عام کو روکنے اور اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے دی گئی کسی بھی تجویزکا خیر مقدم کرتے ہیں۔ حماس کے سیاسی شعبے کے سینئر رہنما اسامہ حمدان نے بیروت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ جماعت کی پہلی ترجیح غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت بند کرانا ہے‘ قابض فوج کے غزہ سے انخلا، بے گھر فلسطینیوں کی اپنے گھروں کو واپسی، جنگ کے متاثرین کو ریلیف کی فراہمی، محاصرے کو ختم کرنے، قیدیوں کی رہائی کے لیے باوقار معاہدے اور غزہ کی تعمیر نو کے حوالے سے مثبت تجاویز کا مثبت جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حماس 2 جولائی کو پیش کردہ جنگ بندی فارمولے اور اقوام متحدہ کی قرارداد 2735 پر عمل درا?مد کے لیے تیار ہے۔ فلسطین کو عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او) میں مبصر ریاست کا درجہ مل گیا ہے۔ فلسطینی خبر ایجنسی وفا کے مطابق آئی ایل او کے گورننگ بورڈ، عرب ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے صدر شاہر سعد سمیت عرب اور بین الاقوامی یونینز کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں فلسطین کی تنظیم میں حیثیت کو قومی آزادی تحریک سے مبصر ریاست میں تبدیل کرنے کا فیصلہ منظور کیا گیا۔ سعد نے بتایا کہ یہ فیصلہ حتمی طور پر جون 2025 ء میں ہونے والی بین الاقوامی لیبر کانفرنس میں منظور کیا جائے گا۔