سرینگر// دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کے اہتمام سے روس میں آئندہ ماہ منعقد ہونے والی فوجی مشقوں میں بھارت اور پاکستانی افواج کے دستے بھی شریک ہوں گے۔ ان مشقوں کا مقصد رکن ممالک میں دہشت گردی اور تخریب کاری سے نپٹنے کیلئے تال میل کو مزید وسیع کرنا ہے۔روس کے شہر چلیا بنسک میں 20 سے 29 اگست تک منعقد ہورہی ان فوجی مشقوں میں بھارت کے فضائیہ اور بری افواج کے200اہلکار شرکت کر یں گے۔ اس مشق میںشنگھائی تعاون تنظیم کے دیگر رکن ممالک جن میں روس،چین، کرگز جمہوریہ،قزاکستان،تاجکستان اور ازبکستان کی افواج بھی شرکت کر رہی ہیں۔’’ امن مشن‘‘ نامی اس مشق کا اہتمام چین کے شہر کونگڈائو میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سالانہ اجلاس ،جس کے دوران ممبر ممالک کے درمیان دہشت گردی،انتہا پسندی اور علیحدگی پسند رجحانات کا مقابلہ کرنے کیلئے مزید تعاون پر زور دیا گیا تھا ، کے3ماہ بعد ہو رہا ہے ۔حکام کے مطابق اس مشق کا بنیادی مقصددہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنا ہے۔ مشق کے حاشیے پر شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبر ممالک کے فوجی حکام دہشت گرد نظریات کا مقابلہ کرنے اور ان کا قلع قمع کرنے کے طور طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔ آرگنائزیشن کے حکام ممکنہ طور پر دہشت پسندی سے متعلق نظریات کے پھیلائو پر روک لگانے اور محرکات،صورتحال کو ختم کرنے کیلئے کیلئے آپسی تال میل کی راہوں کو تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کریں گے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کی افواج آزادی کے بعد پہلی بار کسی فوجی مشق میں اکٹھے حصہ لیں گے۔بھارت اورپاکستان کو سال 2005 میں اس تنظیم میں بطور اوبزرور شامل کیاگیا تھا اوردونوں ممالک کو گزشتہ برس اس تنظیم میں بطور ممبر شامل کیا گیا۔شنگھائی تعاون تنظیم ناٹو کے ہم پلہ ایک بڑی علاقائی تعاون تنظیم کے طور ابھر رہی ہے۔ اس تنظیم میں بھارت کا داخلہ روس کی پرزروحمایت کی وجہ سے ممکن ہوا جبکہ تنظیم میں پاکستانی شمولیت کو چین نے ممکن بنادیا۔