محمد تسکین
بانہال// گزشتہ تین روز سے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر قریب سات ہفتوں کے طویل عرصے کے بعد مسافر گاڑیوں کو دونوں طرف کے ٹریفک میں چلنے کی اجازت دی گئی جبکہ مال بردار گاڑیوں کو ابھی بھی یکطرفہ ٹریفک میں ہی چلنے کی اجازت ہے۔ہفتے کی صبح سے ہی رام بن کے ناشری ، ڈگڈول اور بانہال کے شیر بی بی کے درمیان شدید نوعیت کا ٹریفک جام تھا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ ٹریفک جام کی وجہ سے سینکڑوں مسافروں اور ٹرک والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ سرکاری ملازمین اور سکول اور کالج جانے والے طالب علموں کو کئی گھنٹوں تک جام میں پھنسے رہنے کے بعد واپس اپنے گھروں کی راہ لینا پڑی۔ ٹریفک پولیس حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہفتے کی صبح سے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر دونوں طرف کے مسافر ٹریفک کو چلنے کی اجازت تھی تاہم مال بردار گاڑیوں کو سرینگر سے جموں کیطرف یکطرفہ ٹریفک میں چلنے کی اجازت تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈگڈول اور شیر بی بی کے درمیان کئی مال گاڑیوں کے بیچ سڑک میں خراب ہونے اور خانہ بدوش بکروال کنبوں کی نقل وحرکت کیوجہ سے ٹریفک کی نقل وحرکت سست رفتار رہی تاہم دوپہر بعد سے اس پر قابو پایا گیا اور ٹریفک کو رواں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قاضی گنڈ ۔
بانہال ٹنل کے باہر قاضی گنڈ کشمیر کی طرف ایک ٹرک نے کئی چھوٹی گاڑیوں کو ٹکر ماری دی جس کیوجہ سے نویگہ ٹنل کے بانہال طرف کچھ وقت کیلئے گاڑیوں کو روکنا پڑا اور حادثے کا شکار ہوئی گاڑیوں کو ہٹانے کے بعد ٹریفک کو رواں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر سفر کرنے والی مسافر گاڑیوں کو نگروٹہ پار کرنے کیلئے صبح 8بجے سے 11بجے تک اور قاضی گنڈ ۔ بانہال ٹنل پار کرنے کیلئے صبح 7بجے سے 10 بجے تک کے اوقات کے اندر اندر ہی چلنے کی اجازت دی جاتی ہے اور مسافر گاڑی والوں کو ان ہی اوقات کے مطابق اپنے سفر کا منصوبہ بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ شاہراہ پر واقع بلی نالہ ، دیول پل ، ماروگ ، شیر بی بی اور کشتواڑی پتھر کے پاس سڑک کی حالت ٹھیک نہیں ہے جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی سست رفتار ہو جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تسلسل کے ساتھ مال بردار ٹرکوں کا بیچ شاہراہ کے خراب ہونے اور مال مویشی سمیت کشمیر سے جموں کے میدانوں کی ہجرت کرنے والے خانہ بدوش گوجر بکروال کنبوں کی نقل و حرکت سے بھی ٹریفک کی روانی روزانہ کی بنیادوں پر اثر انداز ہو جاتی ہے ۔