دنیا کو ہندوستان سے اُمیدیں وابستہ

نئی دہلی// وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ میڈیا ملک اور معاشرے میں بہت تعمیری کردار ادا کر سکتا ہے ، یہ بات سوچھ بھارت مہم اور حکومت کے دیگر پروگراموں کو عوام الناس تک پہنچانے میں میڈیا کی مہم سے حالیہ دنوں میں پھر سے ثابت ہوچکی ہے ۔ماتر بھومی اخبار کی صد سالہ تقریبات کا افتتاح کرنے کے لیے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹرمودی نے کہاکہ میں نے دیکھا ہے کہ میڈیا کس طرح تعمیری کردار ادا کر سکتا ہے ، مثال کے طور پرسوچھ بھارت ابھیان کو گھر گھر لے جانے میں ہر میڈیا نے مشن کے طورپر کام کیا۔ اسی طرح میڈیا نے یوگا فٹنس اور بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ مہم کو فروغ دینے میں بہت حوصلہ افزا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے وقت میں دنیا کو ہندوستان سے بہت امیدیں وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب دنیا میں کوویڈ 19 کی وبا پھیلی اور یہ ہندوستان میں داخل ہوئی تو یہ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ ہندوستان اس کا صحیح طریقے سے مقابلہ نہیں کر پائے گا، لیکن ہندوستانی عوام نے اس خیال کو غلط ثابت کردیا۔انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نئی نسل کے بنیادی ڈھانچے کی اہمیت کو سمجھتی ہے اور اسی سوچ کو ذہن میں رکھتے ہوئے پردھان منتری گتی شکتی بھارت نیٹ جیسے پروگرام بنائے اور نافذ کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ ہندوستان کے ہر شہری کی زندگی وقت کے ساتھ زیادہ خوشگوار ہو۔انہوں نے کہا کہ ہم میں سے بہت سے لوگوں کو آزادی کی جدوجہد میں اپنی جانیں قربان کرنے کا موقع نہیں ملا ہو گا، لیکن آزادی کے اس امرت میں ہمارے پاس یہ موقع ہے کہ ہم ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ اور جامع ہندوستان بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام موضوعات ایسے ہیں جو سیاست اور سیاسی جماعتوں کے کردار سے بڑھ کر ہیں۔ یہ مہم ملک کو آنے والے سالوں میں ایک بہتر ملک بنانے کی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ماتر بھومی اخبار مہاتما گاندھی کے نظریات سے متاثر ہو کر قائم کیا گیا تھا اور اس کا مقصد ملک کی تحریک آزادی کو مضبوط بنانا تھا، یہ ایک ایسا ادارہ ہے جو اپنے قدموں پر کھڑا ہے ، اس وقت بہت کم اخبار ایسے ہوتے تھے ۔مسٹر مودی نے یقین ظاہر کیا کہ مادر وطن باپو کے ان جذبات پر پورا اترے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اپنی باصلاحیت نوجوان نسل کی طاقت سے خود انحصاری کی طرف بڑھ رہا ہے اور ان کی حکومت کا بنیادی مقصد ہندوستان کو معاشی طاقت بنانا ہے۔ تاکہ ہمارا ملک ملکی اور عالمی ضروریات کو پورا کرنے میں خاطر خواہ حصہ ڈال سکے ۔