سرینگر//دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو اُس کشمیری جوڑے کو 7روزہ پولیس ریمانڈ میں دیدیا جس کو جنوبی دلی کے جامع نگر علاقے سے 8مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا اور جس پر الزام ہے کہ میاں بیوی کا تعلق داعش کے خراساں گروپ سے ہے اور وہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف مظاہروں میں بھی شامل رہے ہیں۔ایڈیشنل سیشن جج دھر مندر رانا نے بند عدالت میں ہوئی شنوائی کے دوران 36سالہ جہاں ذیب اور اس کی39سالہ اہلیہ حنا بشیر کو سات روزہ پولیس ریمانڈ میں دیدیا۔مذکورہ میاں بیوی سرینگر کے رہنے والے ہیں اور وہ گذشتہ کچھ عرصہ سے دہلی میں مقیم تھے۔شنوائی کے دوران پولیس نے ملزمان کی10روزہ ریمانڈ کی درخواست کی تھی تاکہ بقول پولیس اس کیس کی مکمل تحقیقات عمل میں لائی جاسکے۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات کے دوران عبد الباسط نامی ایک اور ملزم کا نام سامنے آیا ہے جس کو آج ہی گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ کشمیری جوڑا نفرت پھیلانے میں ملوث رہا ہے اور وہ شہریت ترمیمی ایکٹ کیخلاف مظاہروں میں بھی پیش پیش تھے۔