سری نگر// کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز کا کہنا ہے کہ ”چونکہ موجودہ مرکزی حکومت نے 370 کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور منسوخ کیا ہے، اب دہلی میں حکمران جماعت سے وابستہ منسٹر فرداًفرداً غلط تعبیر سے آئین ہند کی اُس دفعہ کی منسوخی کو جائز قرار دے کر اپنے لئے خجالت پیدا کر رہے ہیں!
اُن کے مطابق دراصل آر ایس ایس بی جے پی سنگھٹن کو خیال ہے کہ جھوٹ کو بار بار دہرا کر سچ بنایا جا سکتا ہے!
انہوں نے کہاکہ نہ صرف ہندوستان کے لوگ بلکہ بین الاقوامی سطح پر لوگ جانتے ہیں کہ مرکزی سرکار نے اس ضمن میں قانون اور آئین کے خلاف کام کیا ہے۔
سوز کے مطابق اس سلسلے میں یہ بات یقینی ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ اس دفعہ کی بحالی کےلئے مضبوط جمہوری تحریک میں شامل ہو گئے ہیں ۔ سرکار میں شامل لوگ اپنی مجبوری میں سوچتے ہیں کہ اُن کو یہ پروپگنڈا کام آئے گا کہ اس دفعہ کی منسوخی لوگوں کےلئے فائدہ مند ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیتا رمن نے بی جے پی کے دوسرے لوگوں کی طرح واضح طور جھوٹ بولا ہے کہ اس دفعہ کی منسوخی کے بعد کشمیر میں بہت ترقی ہوئی ہے اور لوگوں کےلئے بھلا ہوا ہے۔اگر سیتھا رمن لوگوں کےلئے صرف ایک فائدے کا ذکر کرتی تو انفرادیت واضح ہو جاتی۔
پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ سیتا رمن نے اُسی طرح جھوٹ بولا ہے جس طرح دوسرے لیڈر بولتے ہیں!!“