سرینگر //سی پی آئی ایم کے سینئر رہنماو ممبرا سمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے کہاکہ دفعہ370 آئین ہند کا بنیادی ڈھانچہ ہے اور اگر بھاجپا کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت بھی ہے لیکن پھر وہ بھی اس کی تنسیخ نہیں کرسکتی ۔ تاریگامی نے کہاکہ جموں و کشمیر نے آئین ہند کے تحت دی گئی ضمانت کے تحت ہندوستان کے ساتھ الحاق کیاتھا اور یہ دفعہ 370ہی تھا جس کے تحت ریاست کی اپنی آئین ساز اسمبلی تھی ، خود مختاری حاصل تھی جس سے ریاست اور مرکز کے درمیان ایک گہرا رشتہ قائم ہوا۔تاہم انہوںنے کہاکہ اب تک دفعہ 370میں 43ترامیم کی گئی ہیں اور گزشتہ برس ریاست میں جی ایس ٹی کے نفاذ کے وقت بھی موجودہ حکومت نے ترمیم کی تھی جو کہ غیر قانونی تھی اور اس سلسلے میں صرف آئین ساز اسمبلی کو ہی ترمیم کرنے کا اختیار ہے ۔تاریگامی نے کہاکہ دفعہ 370کی تنسیخ نہ صرف غیر ضمانتی عمل ہے بلکہ یہ جموں و کشمیر کے لوگوںکیلئے ناقابل قبول ہے ۔ انہوں نے کہاکہ آئین کا دفعہ 370ریاست اور مرکز کے درمیان ایک پل کی مانند ہوناچاہئے اور وقت بروقت اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے ختم کئے گئے اختیارات کی فوری طور پر بحالی کی جائے ۔انہوںنے کہاکہ بھاجپا کا بنیادی ایجنڈا اس دفعہ کی تنسیخ ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس پارٹی کے رہنما، ہم عارضی طور پر اس معاملے سے پیچھے ہٹ رہے ہیں، جیسے الفاظ کا استعمال کررہے ہیں ۔تاریگامی نے کہاکہ آئین ہند کی دفعہ 35اے کا اطلاق خصوصی حالات میں ہوا اور اس حوالے سے ریاست کا دیگر ریاستوں سے موازنہ نہیں کیاجاسکتا۔