کپوارہ//جمو ں و کشمیر سول سوسائٹی کارڈنیشن کمیٹی کی جانب سے اتوار کو کپوارہ کے ٹاون ہال میں دفعہ35Aکی تحفظ کے لئے ایک گول میز کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں سماج سے جڑے مختلف طبقوں کے نمائندو ں نے شرکت کر کے اس کی تحفظ کا عہد کیا ۔جموں و کشمیر سول سو سائٹی کی جانب سے نائب مفتی اعظم جمو ں و کشمیر مفتی ناصر الا سلام ،عوامی نیشنل کانفرنس کے مظفر شاہ ،سکھ کارڈی نیشن کے جگ موہن سنگھ رینہ ،مسلم پر سنل بورڈ کے منظور احمد کرمانی ،ایڈوکیٹ جاوید احمد میر ،ایڈوکیٹ طارق احمد لون ،ایڈوکیٹ خورشید احمد شاہ اور ایڈوکیٹ جی ایم شاہ ،ابن شہباز نے شرکت کی ۔ا س موقع پر مقررین نے کہا کہ جمو ں و کشمیر کی ایک الگ شناخت ہے ۔نائب مفتی اعظم جمو ں و کشمیر نا صر لااسلام نے کہا کہ جب تک نہ مسلہ کشمیر حل ہو گا 35Aکی ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ خوانی کرنے نہیں دیں گے ۔انہو ں نے کہا ہندوستان کے ساتھ ہمارا الحاق ہو ا ہی نہیں بلکہ پہلے27اکتوبر کو ہندوستان نے کشمیر میں اپنی فوج داخل کی اور بعد میں دستاویزالحاق پر دستخط کئے گئے ۔انہو ں نے کہا کہ آج کرن سنگھ 70سال کے بعد یہ بات کہنے سے نہیں ہچکچاتے ہیں کہ کشمیر کبھی ہندوستان میں ضم ہی نہیں ہوا ۔مفتی ناصر الااسلام نے کہا کہ کشمیر قوم نے اتنی قربانیا ں دی ہیں جو نا قابل فراموش ہیں اوردفعہ35Aکے تحفظ کے لئے بھی ہر قر بانی دینے کے لئے تیار ہیں ۔اس موقع پر عوامی نیشنل کانفرنس کے مظفر شاہ نے کہا کہ دفعہ35Aکشمیر کی شناخت اور تشخص کی ضمانت ہے اور کشمیری قوم پورے عزم و استقلال کے ساتھ مردانہ وار مقابلہ کر کے کشمیر کی گلیو ں سے لیکر سپریم کورٹ کی گلیارو ں تک اس قانون کا تحفظ کر نے کے لئے کوئی بھی کٹھن راستہ اختیار کر نے کے لئے تیار ہیں ۔انہو ں نے کہا کہ اگر اس قانون کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کر نے کی کوشش کی گئی تو ہم اپنی انفرادی شناخت اورکشمیر کے تشخص کو پامال ہونے پر خاموش نہیں بیٹھے گے اور اس کے تحفظ کے لئے اس سرحدی ضلع کپوارہ سے شروعات کی ۔اس دوران ضلع کے مختلف مکتب ہائے فکر کے لوگو ں نے اس موقع پر کہا کہ دفعہ 35Aکے تحفظ کے لئے کوئی بھی سیاست نہیں ہونی چایئے کیونکہ کشمیر قوم نے اب تک بہت دھوکے کھائے ہیں اور اس لئے سیاست سے بالاتر ہوکر ان دفعات کا تحفظ کرنے کے لئے متحد اور منظم ہوکر کشمیر کے ازلی دشمنو ں کو یہ پیغام دیں کہ کشمیریو ں کی نظریات اور عقائد چایئے کچھ بھی ہو ں لیکن اپنی انفرادی شناخت اور کشمیر کے تشخص کو پامال ہونے پر کوئی بھی کشمیری خاموش نہیں بیٹھ سکتا ۔گول میز کانفرنس کے دوران کہا گیا کہ جب تک نے 35Aکے تحفظ کی ضمانت نہیں دی جائے گی تب تک یہا ں کوئی بھی الیکشن کرانا بے سود ثابت ہوگا ۔