سرینگر// نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ تاریخ گواہ ہے کہ نیشنل کانفرنس ملک کشمیر کے عوام کے اعتبار ،رفاقت اور ساتھ سے ہر امتحان میں سرخرو ہو کر سامنے آئی ہے اور ریاستی عوامی نے اپنی اس آبائی جماعت کو ہر وقت اپنے دلوں میں سمائے رکھا اور ہر حال میں شیر کشمیر کی اس تنظیم کو بھر پور اعتماد دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے بھی ریاستی عوام کی جدوجہد، خوشحالی اور فارغ البالی کیلئے بے بہا قربانیاں دیں اور ہر وقت عوام کو ہی طاقت کا سرچشمہ مانا۔ پارٹی ہیڈکوارٹر پر صوبہ کشمیر کے زونل عہدیداروں، ضلع صدور، ممبرانِ قانون سازیہ، انچارج کانسچونسیز کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ساگر نے کہا کہ مجھے یہ بات کہنے میں ذرا بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی کہ نیشنل کانفرنس ریاست جموں و کشمیر کی واحد ایسی سیاسی اور عوامی نمائندہ جماعت ہے جس کی جڑیں اسی ریاست میں پیوست ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو بی جے پی اور آر ایس ایس جیسی فرقہ پرست جماعتوں کے کشمیر دشمن منصوبوں پر پانی پھیر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کا ہل والا جھنڈا اونچا رہے گا تب تک یہاں کے تینوں خطوں کی وحدت، انفرادیت ، اجتماعیت اور دفعہ370کو کوئی بھی زک نہیں پہنچا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی خصوصی پوزیشن کی ضامن صرف اور صرف نیشنل کانفرنس ہی ہوسکتی ہے اس لئے عوام کو اپنی اس آبائی جماعت کو بھر پور اعتماد دیکر دفعہ35اےاور 370کی رکھوالی میں اپنا رول نبھانا ہوگا۔ جنرل سکریٹری نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ اس جماعت کیخلاف ہر سمت سے سازشیں جاری ہیں اور اسے مرعوب کرنے کیلئے ہر ہتھکنڈا اپنایا گیا، جس کے انکشافات وقت وقت پر ہوئے اور آج بھی ہورہے ہیں۔ لیکن لوگوں کے بھر پور تعاون اور اشتراک سے ہر بار دشمنوں کی چالیں اور سازشیں ریت کی دیوار ثابت ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بانت بانت کی بولیاں بولنے والے دلی میڈ خودساختہ لیڈان بدگمانیوں اور مکروہ پروپیگنڈے سے اپنے داغدار ماضی کو نہیں جٹھلا سکتے۔ انہوں نے کارکنوں اور عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور پارٹی کے نامزد امیدواروں کو کامیاب بنانے کیلئے ایک جٹ ہوکر کام کریں اور اپنے اس عظیم جماعت کو انتخابات میں شاندار جیت سے ہمکنار کرائیں۔ اجلاس میں پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی، ترجمانِ اعلیٰ آغا سید روح اللہ مہدی، شمالی زون کے صدر محمد اکبر لون، وسطی زون صدر علی محمد ڈار، ممبرانِ قانون سازیہ نذیر احمد خان گریزی، الطاف احمد کلو، ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، شیخ اشفاق جبار، قیصر جمشید لون، سینئر لیڈران میر سیف اللہ، کفیل الرحمن،حاجی محمد سعید آخون، غلام نبی رتن پوری، ڈاکٹر محمد شفیع، پیر آفاق احمد، جاید احمد ڈار، غلام محی الدین میر، شیخ محمد رفیع، میر غلام رسول ناز، حاجی عبدالاحد ڈار، صفدر علی خان، ایڈوکیٹ ریاض احمد خان، غلام نبی بٹ اڑگامی کے علاوہ کئی سرکردہ عہدیداران موجود تھے۔ادھر نیشنل کانفرنس کے لیڈر تنویر صادق نے دفعہ 35اے کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مرکزی وزیر داخلہ کی یقین دہانی کے باوجود بھی اس دفعہ پر خطرات برابر منڈلا رہے ہیں کیونکہ جب تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو صاف صاف یہ بات پتہ چلتا ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ کئے گئے وعدے اور دی گئی یقین دہانی سراب ثابت ہوئیں ہیں۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے جڈی بل میں پارٹی کارکنوں اور عہدیداروں کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر بلاک صدر مشتاق بیگ، بلاک کمیٹی کے ممبران، یوتھ لیڈر شیخ شاہد، یوتھ بلاک صدر عمران اور یوتھ عہدیدار ماجد احمد بھی موجو دتھے۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیر داخلہ کی یقین دہانی واقعی خلوص پر مبنی ہے تو مرکزی سرکار کو بنا وقت ضائع کئے بغیر عدالت عظمیٰ میں اس کیس کیخلاف حلف نامہ دائر کرنا چاہئے۔