سرینگر//حکام نے بدھ کو بتایا کہ وسطی ضلع گاندر بل کے صفا پورہ کے سماجی ایکٹیویسٹ جسے ”دشمنی پھیلانے“ کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا، کو حراست سے رہا کیا گیا ہے۔
ایس ایس پی گاندر بل سہیل منور کے مطابق50سالہ سجاد رشید صوفی کو آج صبح پولیس حراست سے رہا کرکے اُس کے گھروالوں کے حوالے کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق سماجی کارکن صوفی ایک وفد کے ہمراہ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر خان سے10جون کو ملے تھے جس کے دوران وفد نے مشیر کے سامنے اپنے علاقے کے مسائل رکھے۔
اس موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران صوفی نے مشیر خان سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا تھا”مجھے آپ سے پوری توقعات وابستہ ہیں کیونکہ آپ بھی ایک کشمیری ہیں اور آپ ہمیں اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔میں آپ کا گریباں بھی پکڑ سکتا ہوں لیکن مجھے باہر کے افسران سے توقعات وابستہ نہیں ہیں“۔
صوفی کی اس بات کو لیکر ضلع کمشنر گاندر بل کرتیکا جیوتسنا نے اعتراض کیا تھا۔جس کے بعد صوفی کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی اور اس پر الزام لگایا گیا کہ وہ” دشمنی پھیلانے “کا مرتکب ہوا ہے۔12جون کو تاہم صوفی کی ضمانت منظور کی گئی لیکن وہ اس کے باوجود پولیس حراست میں تھا۔