نئی دہلی// مرکز نے دریائے سندھ بیسِن میں 8 چھوٹے ہائیڈرو پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے ۔ان میں سے سات مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ میں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں ہے ۔ راجیہ سبھا میں ایک تحریری سوال کے جواب میں یہ اطلاعات دیتے ہوئے ، جل شکتی کی وزارت میں وزیر مملکت بشویشور ٹوڈو نے کہا کہ لداخ میں سات پروجیکٹ صرف پن بجلی پیدا کرنے کے لیے ہیں۔ ان میں آبپاشی کی سہولت کا کوئی پہلو نہیں ہے ۔جموں و کشمیر کے خطہ میں قائم کیے جانے والے 10.50 میگاواٹ رتن ناگ پروجیکٹ میں آبپاشی کی سہولتیں پیدا کرنے کا بھی انتظام ہوگا۔ اس سے ضلع کشتواڑ میں آبپاشی کی سہولت کو وسعت ملے گی۔لداخ کے علاقے میں منظور شدہ ڈربکشیو ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ کی صلاحیت 19.00 میگاواٹ ہوگی۔ اس پر 272.03 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور اسے 30 ماہ میں مکمل کیا جانا ہے ۔ اسی طرح سانکو پروجیکٹ کی صلاحیت 18.50 میگاواٹ ہے ، تخمینہ لاگت اور 260.41 کروڑ روپے ہے اور تخمینہ تعمیر کی مدت 30 ماہ ہے ۔ نیمو چِلنگ پروجیکٹ کی صلاحیت 24.00 میگاواٹ ہے ۔ لاگت کا تخمینہ 522.53 کروڑ روپے ہے اور تعمیر کی مدت 54 ماہ ہے ۔ رونگڈا پروجیکٹ (12 میگاواٹ) پر 123.70 کروڑ روپے لاگت آئے گی اور اسے 48 ماہ میں مکمل کرنے کا ہدف ہے ۔اسی علاقے میں منگڈم سنگرا پراجیکٹ 19.00 میگاواٹ ہے ۔ صلاحیت اور 254.16 کروڑ روپے کی لاگت سے 30 ماہ میں مکمل کیا جائے گا۔ اسی طرح کارگل ہنڈرمین پروجیکٹ کی صلاحیت 25.00 میگاواٹ ہوگی اور اس پر 489.30 کروڑ روپے لاگت کا تخمینہ ہے ۔ اسے 36 ماہ میں مکمل ہونا ہے ۔ اسی طرح 12 میگاواٹ تماشا پروجیکٹ 48 ماہ میں مکمل ہوگا اور اس پر 147.89 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔جموں و کشمیر میں آبپاشی کی صلاحیت کے ساتھ رتن ناگ تھرمل پاور پروجیکٹ سے 10.50 میگاواٹ بجلی ملے گی۔ اسے 315.73 کروڑ روپے کے ساتھ 48 ماہ میں مکمل کیا جانا ہے ۔