دربگام ،کھڈونی اورتجرشریف میں تلاشیاں

 پلوامہ+کولگام +سوپور//جنوبی اورشمالی کشمیرمیں جنگجومخالف کارروائیوں کے دوران دربگام پلوامہ ،کھڈونی کولگام اورتجرشریف سوپور میں تلاشیاں لی گئیں تاہم تینوں مقامات پر پر تشدد جھڑپیں ہوئیں جن میں کئی افراد مضروب ہوئے۔جمعرات کو فوج اور پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ نے دربگام پلوامہ گائوں کا محاصرہ کرکے تلاشی کارروائی عمل میں لائی ۔ پولیس نے بتایاکہ جنگجوئوں کے موجود ہونے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی اہلکاروںنے دربگام پلوامہ کو محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی کارروائی شروع کی ۔تاہم لوگ گھروں سے باہر آئے اورانہوں نے احتجاجی مظاہرے شروع کئے۔ مظاہرین نے سیکورٹی فورسزپر سنگباری شروع کردی اورانہیں منتشرکرنے کے لئے پولیس وفورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے ۔ اِدھرجنوبی ضلع کولگام کے وانی محلہ کھڈونی میں فورسز نے جنگجومخالف آپریشن جب شروع کیا۔ تو نوجوان گھروں سے باہر آئے اورانہوںنے احتجاجی مظاہرے شروع کئے۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ فورسز اہلکاروں نے انہیں بندوق کے بٹوں سے پیٹنے کے علاوہ آنسو گیس کے گولے بھی داغے جس کے نتیجے میں کئی افراد مضروب ہوئے۔ تاہم پولیس نے بتایاکہ جنگجو مخالف آپریشن میں خلل ڈالنے کے لئے کچھ شرپسند عناصر نے ہنگامہ آرائی کی اورانہیں منتشر کیاگیا۔شمالی کشمیر  تجر شریف سوپور کو محاصرے میں لیکر جونہی گھر گھر تلاشی کاروائی شروع کی گئی تو یہاں بھی لوگ گھروں سے باہر آئے اور انہوں نے کریک ڈائون کیخلاف احتجاجی مظاہرے شروع کئے۔ مظاہرین کو منتشرکرنے کے لئے پولیس وفورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے جس پر نوجوان مشتعل ہوئے اورانہوں نے سنگباری شروع کی ۔ تجرشریف سوپورمیں مظاہرین اورپولیس وفورسز کے درمیان بعد دوپہر تک سنگباری اور آنسو گیس کے گولوں کا تبادلہ وقفہ وقفہ سے جاری رہا۔ادھرسانبورہ پانپور میں اس وقت تشدد بھڑک اٹھا اور لوگوں نے نعرہ بازی شروع کردی جب فورسز نے کئی افراد کی مارپیٹ کی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ علاقے میں حالات معمول کے مطابق تھے تاہم اس دوران 50راشٹریہ رائفلز کے اہلکار گائوں میں نمودار ہوئے جامع مسجد امام معراج الدین ڈار سمیت متعدد نوجوانوں کو پکڑ کر انہیں مقامی مزار شہداء سے بورڈ اتارنے کو کہا گیا۔اس معاملے پر مظاہرے ہوئے اور لوگوں نے پلوامہ سڑک بند کر کے دھرنا دیا۔فورسز اہلکاروں نے کئی افراد کی مارپیٹ کی جن میں امام مسجد بھی شامل ہے۔