عظمیٰ نیوزسروس
جموں// جموں و کشمیر کے نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری کا کہنا ہے کہ نیشنل کانفرنس سرکار نے دربار موو کی روایت کو بحال کرکے جموں کی معیشت کو کسی حد تک بحال کیا۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ممبر اسمبلی میں لوگوں کی کوئی بات نہیں کرتے ہیں۔موصوف نائب وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔وزیر داخلہ امیت شاہ کے ایک بیان کے بارے میں انہوں نے کہا: ‘وزیر داخلہ صاحب نے پارلیمنٹ میں جو جموں و کشمیر کے لوگوں سے وعدہ کیا ہے کہ آپ کی زمینوں اور روزگار کو باہر کے لوگوں کو نہیں لینے دیں گے اس لئے امید ہے کہ وہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ جلد بحال کریں گے اور ہماری زمینیں اور بچوں کا روز گار محفوظ رہے اس پر بھی جلد ایک اعلان کریں گے ‘۔اپوزیشن لیڈر سنیل شرما کے ایک بیان کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ‘جموں وکشمیر خاص کر جموں کے لوگ دیکھ رہے ہیں کہ بی جے پی کے ممبر اسمبلی میں کیا کر رہے ہیں آج وہ لوگوں کے مسائل پر اسمبلی میں بات نہیں کر رہے ہیں’۔چودھری نے کہا: ‘جموں کے لوگوں کی تجارت، انڈسٹری اور بچوں کا روز گار ختم ہوگیا،نیشنل کانفرنس سے دربار مو وکی روایت کو بحال کرکے جموں کی معیشت کو کسی حد تک بحال کر دیا’۔انہوں نے کہا کہ دربار مو کی بحالی کی وجہ سے ہی جموں کے بازاروں میں گہماگہمی ہے ۔انہوںنے الزام عائد کیا ہے کہ بعض ڈیلی ویجرزبی جے پی کے نمائندے بن کر حکومت کے عوامی فلاحی اقدامات کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔چودھری نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے حمایت یافتہ لیڈران ڈیلی ویجر یونینز میں شامل ہو کر انتظامیہ کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاایک دہائی کے بعد جموں و کشمیر میں منتخب حکومت بنی ہے، اور ڈیلی ویجرز کے مسائل کے حل کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے، چودھری نے کہا کہ ملازمین کو اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے نہ کہ سیاست میں مداخلت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا، جو لوگ بی جے پی کی پشت پناہی سے سیاست میں ملوث ہو رہے ہیں، انہیں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وہ سرکاری ملازمین ہیں اور انہیں سیاست کرنے کے بجائے اپنی ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔