بارہمولہ //جٹی خواجہ باغ میں16برسوں سے پُل زیر تعمیر ہے جس کے نتیجہ میں علاقہ کی ایک وسیع آبادی کو عبورو مرور میں سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔ 2002میں جٹی خواجہ باغ اور جانباز پورہ کے دمےان پُل کی تعمیر شروع ہوئی اور لوگوں میں اس بات کو لیکر زبردست خوشی پائی گئی کہ ان کی مشکلات کا ازالہ ہوجائیگا۔ لوگوں کاکہنا ہے کہ حکومت نے پل کی تعمیر کا ذمہ جموں وکشمےر پروجےکٹ کنسٹرکشن کارپورےشن کودیا تاہم اتنے برس گزر جانے کے باوجود بھی ابھی تک 50فیصدکام بھی پورا نہیں کیاگیا اور کچھوے کی چال کی مانند کام ہورہا ہے۔ اےک مقامی شہری رےاض احمدنے کشمےر عظمیٰ کو بتاےا کہ علاقے مےں پُل نہ ہونے کی وجہ سے علاقے کے لوگ اپنی منزلوں تک پہنچنے کےلئے کافی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پُل کی عدم دستےابی سے لوگوں کو ضروری کاموں کےلئے طوےل سفر طے کرکے دوراز راستوں سے گزرنا پڑ رہا ہے جبکہ طلباءکو بھی اسکولوں تک پہنچے مےں مشکلات آرہی ہےں ۔مذکورہ شہری نے کہا کہ پُل سے قصبہ بارہمولہ کو ٹرےفک جام سے بھی کافی حد تک نجات مل سکتی ہے ۔مقامی لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کےا ہے کہ پُل کو جلد از جلد مکمل کےا جائے تاکہ مشکلات کے بھنور میں پھنسے عوام کو راحت مل سکے۔ اس سلسلے مےں جے کے پی سی سی کے جنرل منیجر وقارمصطفی نے کشمےر عظمیٰ کو بتاےا کہ پُل کےلئے درکار رقومات کی واگزاری مےں تاخیر کی وجہ سے کام رُکا پڑا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر چہ پُل کا نصف کام مکمل ہو چکا ہے تاہم رقومات کی عدم دستےابی کی وجہ اس ےہ کام مکمل نہیں ہوپارہا ہے۔
خواجہ باغ بارہمولہ کا پُل 16برسوں سے تشنہ تکمیل
