سرینگر// حریت(گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے ’’این آئی اے‘‘ کی جانب سے حریت پسند قیادت کو تحقیق وتفتیش کی آڑ میں ہراساں وپریشان کرنے پر شدید اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 70برسوں سے جاری ریاستی دہشت گردی کی طرح ان اوچھے حربوں سے بھی کشمیر کی باغیرت حریت پسند قوم کو ’’جبری ہندوستانی‘‘ نہیں بنایا جاسکتا اور نہ ہی رواں تحریکِ آزادی سے دست کش کیا جاسکتا ہے۔الطاف احمد شاہ، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ اور معراج الدین کلوال کی رہائش گاہوں پر دن بھر جاری رکھی جانے والی تلاشی کارروائی کے نتیجے میں سوائے موبائل فون، لیپ ٹاپ اور رہاشی مکانات کے بوسیدہ دستاویزات کے اور کچھ بھی برآمد نہ ہونے کے باوجود ایک پراسرار خاموشی اختیار کرکے ’’این آئی اے‘‘ محض اپنی خفت مٹانے میں لگی ہے، جبکہ بھارت کے میڈیا بازاروں میں چہ مے گوئیوں کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے، تاکہ کشمیر کی حریت قیادت کو بدنام کیا جاسکے اور کشمیر کی تحریکِ آزادی میں اپنا سب کچھ قربان کررہی قوم کو پاکستانی ایجنٹ مشہور کیا جاسکے۔ گیلانی نے راجناتھ سنگھ کے حالیہ بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتی قیادت کو ہوش کے ناخن لینے کی فہمائش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے حالات ایک سال تو کیا ہزار سال تک بھی پُرامن نہیں ہوں گے۔ اگر کشمیر کے عوام کو طاقت کے زور پر خاموش کرنے کی کارروائیوں کا سلسلہ ختم نہیں کیا جاتا۔