رام بن// رام بن میں ایس ایس اے اساتذہ کی جانب سے شروع کی گئی بھوک ہڑتال ہفتہ کے روز چھٹے روز میں داخل ہوئی۔ ضلع کے مختلف زونوں کے طلاب نے اس احتجاج میں شرکت کی۔ یہ احتجاجی اساتذہ ساتویں تنخواہ کمیشن کو لاگو کرنے اور انکی تنخواہ ریاستی بجٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ہڑتالی ایس ایس اے اساتذہ کے ساتھ یکجہتی کے طور پر نیشنل کانفرنس لیڈر اور ضلع صدر رام بن سجاد شاہین دھرنا پر بیٹھ گئے اور ریاستی انتظامیہ کی جانب سے انکے مطالبات حل نہ کرنے میں غیر سنجیدگی پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ سماج کے لئے اساتذہ کو احتجاج پر بیٹھ کر دیکھنا باعث تشویش ہے۔شاہین نے ایک بیان میں کہا کہ اساتذہ کو انعامات دینے اور انکی خدمات کا اعتراف کرنے کے بجائے نئی نسل کے معمار وں کو دھرنے پر بیٹھنے کیلئے مجبور کیا گیا ہے اور انہیں اپنے مطالبات حل کرانے کیلئے احتجاج کا طریقہ کار اپنا نا پڑتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کو سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور کرنااچھی پیشنگوئی نہیں ہے۔انہوں نے احتجاجی اساتذہ کے مطالبات حل کرنے میں تاخیر کرنے پر تشویش کا اظہار کیااور کہا کہ اس سے طلاب کا اکیڈمک کئیرئیرتباہ ہو رہا ہے۔انہوں نے ملازموں کے مختلف زمروں کے ورکروں کی تنخواہ روکنے خصوصاً ایس ایس اے اساتذہ کو ساتویں تنخواہ کمیشن کے دائرے میں نہ لانے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایس ایس اے اساتذہ کے مسائل حل ہوجائیںگے اور ان پر بھی ساتویں تنخواہ کمیشن کا اطلاق ہوگا اور انہیں اپنا جائز حق ملے گا۔انہوں نے انتظامیہ سے ہڑتالی ایس ایس اے اساتذہ کے ساتھ فوری طور سے مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اس سے قبل کانگریس لیڈر اور سابق ایم ایل اے ماسٹر اشوک ،ضلع صدر پی ڈی پی بشیر احمد رونیال اور سول سوسائٹی کے ممبران نے بھی ان کو اپنا بھر پور تعاون پیش کیا ہے۔
کشتواڑ // کشتواڑ میں بھی ایس ایس اے ٹیچرس ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات پرعمل درآمدکیلئے سراپااحتجاج ہیں ۔ نائب صدرپردیش کانگریس کمیٹی ورکن اسمبلی اندروال غلام محمدسروڑی نے نئے ڈپٹی کمشنردفتر کمپلیکس کشتواڑکادورہ کیااور وہاں احتجاج پربیٹھے اساتذہ کیساتھ اپنااظہاریکجہتی کیا۔ انہوں نے گورنرستیہ پال ملک وان کی انتظامیہ سے کہاہے کہ وہ مسلسل احتجاج، بھوک ہڑتال وکام چھوڑ ہڑتالوں پرمجبور ایس ایس اے ورہبرتعلیم اساتذہ کے جائزمطالبات کوبلاتاخیرپوراکرے اور ریاست بھرمیں تعلیم کے بکھرتے شیرازے کوبچائے،ریاست ، ملک وقوم کے مستقبل کوتاریکی میں جھونکنے والی غفلت سے باز رہے ۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سروڑی نے بتایاکہ رہبرتعلیم کے تحت اپنے علاقے کے اہل امیدواروں کی تقرری یوپی اے سرکارکے دورمیں شروع کہ گئی تھی اور ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی سربراہی والی یو پی اے سرکار نے یہ اسکیم بیروزگاری پرقابوپانے اور تعلیمی نظام میں بہتری لانے کیلئے رائج کی تھی۔سروڑی نے معمارقوم کوہڑتالوں پرمجبورکرنابدقسمتی قراردیا۔سروڑی نے کہاکہ اگرکانگریس قیادت والی سرکار نے ان اساتذہ کوچھٹے تنخواہ کمیشن کی مراعات دیں تواب حکومت انہیں کیوں ساتویں تنخواہ کمیشن سے محروم رکھاہے؟۔انہوں نے کہاکہ آج ایس ایس اور رمساکے تحت خدمات انجام دینے والے اساتذہ اورماسٹرساتویں تنخواہ کمیشن سے محروم رکھے گئے ہیں۔سروڑی نے کہاکہ حکومت کوان احتجاجی اساتذہ کے جائزمطالبات کوپوراکرنے کیلئے سنجیدگی اختیارکرنی چاہئے اور احتجاجی اساتذہ کو طاقت کے بل پردبانے کی کوششوں سے باز آناچاہئے۔سروڑی نے گورنرستیہ پال ملک، انکے مشیروں، چیف سیکریٹری اور کمشنرسیکریٹری تعلیم سے پرزورمانگ کی کہ وہ احتجاجی اساتذہ کے تمام جائزمطالبات بشمول ساتویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کی مانگ پوراکریں۔تاکہ سرکاری اسکولوں میں زیرتعلیم بچوں کامستقبل تاریک نہ ہو۔سروڑی نے بلاتاخیرمطالبات پوراکرنے کی مانگ کی تاکہ اساتذہ اور ماسٹراپنی قوت احتجاج پرضائع کرنے کے بجائے طلبا ء وطالبات کامستقبل سنوارنے پرخرچ کریں۔بعد ازاں اساتذہ نے سروڑی کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کی اور انہیں مطالبات پرمشتمل ایک یاداشت پیش کی۔
نصیر کھوڑا
ڈوڈہ//پانچ روز سے جاری رہبر تعلیم ٹیچرس فورم ضلع ڈوڈہ کی بھوک ہڑتال قدیم بس اڈہ ڈوڈہ میں شدومد سے جاری ہے۔جبکہ گذشتہ شام ان ہی اساتذہ نے ڈوڈہ کے بس اسٹینڈ سے بازار ہوتے ہوئے احتجاج اور کینڈل مارچ کا انعقاد کیا تھا۔احتجاج اور بھوک ہڑتال میں جہاں کہیں رہبر تعلیم ٹیچرس کے عہدے دار شامل تھے وہیں روز بروز مختلف علاقہ جات اور تعلیمی زونوں سے عارضی ٹیچرس بھی اسکا حصہ بنے ہوئے ہیں آج بھی ان اساتذہ نے وقتاً فواقتاً تقاریر اور جم کر نعرہ بازی بھی کی۔وہ اپنے مطالبات کو بار بار دہراتے تھے ان کے جائز مطالبات میںSSAٹیچرس کو ساتویں پے کمیشن میں لاگو کرنا شامل ہے جبکہ ان کا دوسرا مطالبہ ہے کہ ان کوMHRNسے De-Linkکر کےStateبجٹ کے ساتھ لنک کیا جاے ، جس سے ان کو آئیندہ اپنے معاملات بشمول تنخواہوں کے معاملات و مسائل سے دو چارنہ ہونا پڑے۔رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کے صدر اسحا ق رشید ملک نے اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہم نے ارادہ کیا ہے کہ جب تک سرکار ہمارے ان مسائل پر غور نہیں کر ے گی تب تک ہمارا احتجاج اور بھوک ہڑتال جاری رہے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ شام کا کینڈل مارچ جس سے خواتین ٹیچرس کی کافی اچھی تعداد موجود تھی ، سرکار کیلئے ایک الٹی میٹم تھا۔ گزشتہ شام جب وہ ڈپٹی کمشنر آف ڈوڈہ کے سامنے اپنا احتجاج اور ناراضگی ظاہر کر رہے تھے تو متعدد سماجی انجمنوں نے اُن کے ِان مانگوں کو جائز قرار دیا ہے۔چناب سٹیزن فورم کے صدر محبوب احمد ٹاک نے بھی اس تعلق سے اپنے عہدے داروں کی میٹنگ طلب کی جس میں ڈاکٹر بشارت فریدی،عطا محمد،عبدالرشید،بشیر احمد بٹ،شبیر احمد،خورشید احمد،گل محمد و دیگر کئی ممبران شامل تھے۔ان رہبر تعلیم ٹیچرس کے مطالبات کو بھر پور تعاون دینے کا یقین دلایا۔چناب سٹیزن فورم کے عہدیداروں کا ماننا ہے کہ سرکار ان کے جائز مطالبات فوری طور پورا کریں تاکہ سکولوں کا تعلیمی نظام متاثرنہ ہو۔ان رہبر تعلیم اساتذہ نے بھی سول سوسائٹی ڈوڈہ چناب سٹیزن فورم اور کئیر فاروومن اینڈ چلڈرن و دیگر نے سرکاری تنظیموں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے مشکلات کی ان گھڑیوں میں ہمیں تعاون دیا۔
ریاسی
زاہد ملک
ریاسی //رہبر تعلیم اساتذہ ریاسی کی جانب سے زیر قیادت جموں و کشمیر آر ای ٹی ٹی فورم کے ضلع صدر ریاسی بہادر سنگھ کی قیادت میں بھوک ہڑتال ہفتہ کے روز چھٹے دن میں داخل ہوئی۔ یہ احتجاجی اساتذہ ایس ایس اے کے ساتھ کام کر رہے 41,000 ۔ اساتذہ کے حق میں ساتویں تنخواہ کمیشن لاگو کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ فورم کے چیئر مین فاروق احمد تانرتے اور جنرل سیکرٹری جہانگیر عالم خان نے بھی بھوک ہڑتال میں بطور خصوصی مہمان شرکت کی۔یہ احتجاجی اساتذہ پانے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کر رہے تھے۔ جاری احتجاج میں اب تک اعلیٰ تعلیم کے سابق وزیر عبد الغنی ملک، سابق وزیر جگجیون لعل ، بے جے پی کے ضلع صدرکلدیپ راج دھوبے، حلقہ گلاب گڑھ کے سابق بی جے پی امیدوار پردیپ سنگھ کے علاوہ سول سوسائٹی ممبران نے بھی ہڑتالی اساتذہ کی حمایت کی ہے۔ ضلع چیئرمین بھارت سنگھ ناگ، زونل صدر ارناس راجیش ٹھاکور، نائب صدر پونی بشیر بجارڈ، خواتین ونگ پونی کی زونل صدر سشماکماری ،چیئرمین کرنیل سنگھ سلاریہ، ضلع کارڈینیٹر بچھتر سنگھ پونی، جنرل سیکرٹری جوگیندر شرما ،گلچین سنگھ، محمد شاہد، کلدیپ شرما ، نریش سنگھ ناگ، انیل سنگھ ، پورن سنگھ ،موبینہ چند،جیوتی شرما ،توشا دیوی، ببلی دیوی، بندو شرما ، پرتیی چوہان ، سنتوش کماری،پرینکا شرما ، آشا شرما ، سریندر شرما ، بلدیو سنگھ ،کھیم راج، اکبر سنگھ ، شوبن منگوتررہ نے بھی بھوک ہڑتال میں شرکت کی۔ بھوک ہڑتال میں آر ای ٹی اساتذہ کی بڑی تعداد بھی شامل ہوئی۔یہ لوگ ایس ایس اے اساتذہ کے حق میں ساتویں تنخواہ کمیشن کو لاگو کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔