منڈی//مغل شاہراہ اور لورن ۔ٹنگمرگ سڑک کے بعد خطہ پیر پنچال کو وادی کشمیر سے ملانے کیلئے ایک اور متبادل بھی سامنے آیاہے جو نہ صرف سب سے کم مسافت بلکہ آسان ترین راستہ بھی ہوگا۔منڈی کے آنگن پتھری تا گلمرگ سڑک پر دوبارہ تعمیری کام شروع ہونے سے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور انہیں امید ہے کہ اس سڑک کاکام مغل روڈ اور لورن ٹنگمرگ سڑک کی طر ح تعطل کاشکار نہیں ہوگابلکہ اسے جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے گا۔اس سڑک کی کل لمبائی 44کلو میٹر ہے جس میں سے 27کلو میٹر حصہ نیڑیاں تک پہلے سے ہی مکمل ہو چکا ہے اورمحض 17کلو میٹر حصہ ہی تعمیر ہوناباقی ہے جس پر دوروز قبل محکمہ گریف نے کام شروع کردیا ۔آنگن پتھری ۔گلمرگ سڑک کی تعمیر کاکام2014میں شروع ہواتھا لیکن نیڑیاں تک تعمیر کے ابتدائی مراحل مکمل ہونے کے بعد آگے 17کلو میٹر حصہ میں زمین کی حصولی،محکمہ جنگلات کی طرف سے کلیئرنس نہ ملنے اور دیگر وجوہات کی بنا پر یہ کام ٹھپ ہوکر رہ گیا۔تاہم اب یہ تمام رکاوٹیں دور ہوچکی ہیں اور مستقبل قریب میں یہ سڑک قابل آمدورفت بن سکتی ہے ۔ذرائع کاکہناہے کہ اس سڑک کی تعمیر دفاعی مقاصدکیلئے ہورہی ہے لیکن عام لوگوں کو بھی اس سے فائدہ ملے گا۔ سڑک کی تعمیر کے حوالے سے تحصیلدار منڈی جاوید اقبال نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کچھ لوگوں کی زمینیں سڑک کے بیچ آرہی تھیں جس وجہ سے تعمیری کام رکارہالیکن زمینوں کے کاغذات تیار کرکے اے سی ڈیفنس کو بھیج دیئے گئے ہیں اور بہت جلد زمین مالکان کو معاوضہ مل جائے گا۔ ان کاکہناتھاکہ مقامی لوگوں کی یہ مانگ بھی تھی کہ سڑک کی تعمیر کاکام انہی کے ذریعہ کروایاجائے تاکہ انہیں بھی فائدہ مل سکے اور انتظامیہ نے اس مانگ کو بھی پورا کردیاہے ۔تحصیلدار کے مطابق بہت جلد سڑک کی تعمیر کاکام مکمل ہوجائے گا۔سڑک کی دوبارہ تعمیر شروع ہونے پر منڈی کی عوام میں خوشی کی لہر پائی جارہی ہے ۔۔سرپنچ گگڑیاں بشیر میر کاکہناہے کہ اس سڑک کی تعمیر سے خطہ پیر پنچال خصوصاً ضلع پونچھ کے لوگوں کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کے بننے سے علاقے میں ترقی کے نئے باب کھلیں گے اور یہاں کے لوگ ایک دن میں سرینگر جا کر اپنا کام کر کے شام کو گھر واپس لوٹ سکیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سڑک کی تعمیر سے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کمانے کا نیا ذریعہ ملے گا اور علاقے میں تعمیروترقی کے مواقع فراہم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ سڑک کی تعمیر کو جلد مکمل کیا جاناچاہئے۔ سرپنچ راجپورہ فاروق احمد کااس حوالے سے کہناہے کہ ضلع پونچھ کے لوگوں کو مغل شاہراہ کے بعد یہ روڈ ایک اور متبادل فراہم کرے گی جس کی مسافت محض 44کلو میٹر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سڑک کی تعمیر کی وجہ سے پونچھ ضلع کو الگ سے ایک پہچان حاصل ہوگی اورروزگار و تعلیم کے اعتبار سے ضلع میں ترقی ہوگی ۔واضح رہے کہ منڈی سے ہی لورن ٹنگمرگ کیلئے46کلو میٹر سڑک پر کام پہلے سے ہی چل رہا ہے جس کا سنگ بنیاد 2015میں اسوقت کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید نے رکھا تھا اور تب 2017اس روڈ کی تکمیل کا ہدف رکھاگیاتھالیکن مختلف وجوہات کی بنا پر ابھی تک اس کا محض9 کلو میٹر حصہ ہی تعمیر کیا جا سکا ہے جبکہ مغل روڈ بہترین متبادل ہونے کے باوجود عدم توجہی کاشکار ہے اور اس پر ٹنل کی تعمیر نہیںہوسکی ہے۔